برطانیہ کا پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کرنے کا معاملہ،پی آئی نے کتنے مسافروں کو پاکستان پہنچا دیا
برطانیہ کا پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کرنے کا معاملہ،پی آئی نے کتنے مسافروں کو پاکستان پہنچا دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کا پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کرنے کا معاملہ،قومی ایئرلائن نے 13 چارٹرڈ پروازوں کے ذریعے 3600 سے زائد مسافروں کو برطانیہ پہنچایا
پی آئی اے کی جانب سے ٹکٹ 2لاکھ 55ہزار تک میں فروخت ہوا ورجن اٹلانٹک کی جانب سے پاکستان سے برطانیہ کے لیے ساڑھے چار لاکھ روپے تک کرایہ وصول کیا برٹش ایئرویز کی جانب سے 6لاکھ روپے تک میں ٹکٹ فروخت کی گئی
پی آئی اے پر برطانیہ میں داخلے پر پابندی کی وجہ سے چارٹر فلائیٹ ہائیر کی گئیِ چارٹر پروازیں آئر لینڈ، پرتگال اور اردن کی کمپنیوں سے لی گئیں ،ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے پابندی کے باعث فضائی آپریشن چارٹر جہازوں کے ذریعے کیا گیا، پی آئی اے نے ایئرمارشل ارشد ملک کی ہدایت پر قومی فریضہ سمجھ کر مسافروں کو برطانیہ پہنچایا،
وزیراعظم کا عزم ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری نہیں ری سٹکچرنگ کرنی ہے،وفاقی وزیر ہوا بازی
860 پائلٹ میں سے 262 ایسے جنہوں نے خود امتحان ہی نہیں دیا،اب کہتے ہیں معاف کرو، وفاقی وزیر ہوا بازی
کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت
طیارہ حادثہ، رپورٹ منظر عام پر آ گئی، وہی ہوا جس کا ڈر تھا، سنئے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشاف
جنید جمشید سمیت 1099 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ مبشر لقمان نے ثبوتوں کے ساتھ بھانڈا پھوڑ دیا
اگرکوئی پائلٹ جعلی ڈگری پر بھرتی ہوا ہے تو سی اے اے اس کی ذمے دارہے،پلوشہ خان
شہباز گل پالپا پر برس پڑے،کہا جب غلطی پکڑی جاتی ہے تو یونین آ جاتی ہے بچانے
پی آئی اے ترجمان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی ایئر لائنز نے پاکستان سے برطانیہ جانے والے مسافروں سے من مانے کرائے وصول کیے، ساڑھے 4 لاکھ روپے سے لے کر 6 لاکھ تک میں ٹکٹ فروخت کیے گئے، جب کہ پی آئی اے نے صرف 2 لاکھ 55 ہزار روپے میں ٹکٹ فروخت کیے۔
دوسری جانب پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالے جانے پر برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان کا ردعمل جاری ہے 50 سے زائد برٹش ممبران پارلیمنٹ کے برطانوی وزیراعظم، وزیر خارجہ، سیکرٹری صحت کو خطوط لکھ کر پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالے جانے پر وضاحت طلب کی ہے پاکستانی و کشمیری کمیونٹی کی اپیل پر برٹش پارلیمنٹ کے ممبران کے برطانوی حکومت کو خطوط میں ریڈ لسٹ میں ڈالنے کی تفصیلات اور وجوہات طلب کرلی گئیں۔