
لاہور:پی آئی اے نے مسافروں کا سُکھ چین چھین لیا:تاخیربھی اوربے رُخی بھی:معاملہ شدت اختیارکرگیا،اطلاعات کے مطابق پی آئی اے کی پرواز پی کے 304 اتنی زیادہ تاخیر کا سبب بنی کہ مسافروں کی چیخیں نکل گیں
اس حوالے سے سینئر صحافی مبشرلقمان جو کہ فضائی سفرکے امور کے ماہرجانے جاتے ہیں نے اس حوالے سے انکشاف کیا کہ آج پی کے 304 طیارے میں بیٹھے مسافروں کو 90 منٹ سے زائد تاخیر کا سامنا کرنا پڑا
#PIA PK 304 delayed for over 90 minutes passengers sitting in aircraft and no sign of anyone to give a definite timeline. Such careless attitude definitely tarnishes the image of the airline. A German lady claiming to be from Embassy is creating issues that no one can deal with
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) November 2, 2021
ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف تو مسافروں کو خوار کیا گیا اور دوسرا مسافروں کے ساتھ اس موقع پر تعاون بھی نہیں کیا گیا ،ان کا کہنا تھا کہ دکھ کی بات تو یہ ہے کہ اس دوران مسافروں کی طرف سے بار بارپوچھنے کے باوجود کوئی رہنمائی نہیں کی گئی
مبشرلقمان کہتے ہیں کہ ایسا لاپرواہ رویہ یقینی طور پر ایئر لائن کی شہرت کو داغدار کرتا ہے۔ ایک جرمن خاتون جو جرمن سفارتخانے سے تعلق رکھتی ہے کا کہنا ہے کہ پی آئی اے حکام کا رویہ غیرمناسب تھا
No one from PIA is here to tell passengers why and till when the flight is delayed! No one has any idea and no one is taking responsibility the traffic people have vanished from the spot and crew is unable to tell whats happening
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) November 2, 2021
مبشرلقمان کہتے ہیں کہ پی آئی اے کا کوئی بھی اہلکار مسافروں کو یہ بتانے کے لیے نہیں ہے کہ فلائٹ کیوں اور کب تک تاخیر کا شکار ہے!
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی کو اندازہ نہیں اور نہ ہی کوئی ذمہ داری لے رہا ہے ٹریفک کے لوگ موقع سے غائب ہو گئے ہیں اور عملہ بتانے سے قاصر ہے کہ کیا ہو رہا ہے
ادھر یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ایئرلائن کے اس رویے سے مسافربہت مایوس ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ اگر یہی رویے رہے تو ایئرلائن کا ستیا ناس ہوجائے گا