پی آئی اے کاعملہ اسمگلنگ اورمنی لانڈرنگ میں ملوث ہے:کینیڈین حکام کا دعویٰ

0
75
ُُپی آئی اے

ٹورنٹو:پی آئی اے کا عملہ اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ میں ملوث ہے:کینیڈین حکام کا دعویٰ سامنے آیا ہے اورپاکستان کی سرکاری فضائی کمپنی پی آئی اے کے عملے کے اسمگلنگ میں ملوث ہونے کے حوالے سے یہ بھی دعویٰ کیاہے کہ کینیڈین حکام پاکستانی حکام کو متعدد باراس صورت حال کے متعلق آگاہ کرچکے ہیں‌

اس حوالے سے تازہ ترین اطلاعات بھی یہی ہیں کہ کینیڈین حکام نے کہا ہے کہ پی آئی اے انتظامیہ کو اب پھرآگاہ کررہے ہیں کہ وہ اپنے عملے کی مانیٹرنگ کرے اور اس حوالے سے اپنے قوانین سخت کرے اور اس گھنونے کام کوروکنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پراقدامات کرے

معتبر ذرائع کےحوالے سے یہ معلوم ہوا ہے کہ کینیڈین حکام نے ویسےتو کئی ایسے واقعات کےمتعلق پاکستانی حکام کوآگاہ کیا تھا،ان میں سےایک ایئرہوسٹس کے متعلق بھی رپورٹ کیا تھا ،کہا جاتاہےکہ حنا ثانی پر تیتر کا گوشت اور دیگر کھانے پینے کی اشیا لینے پر 1300 کینیڈین ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا گیا جس کی قیمت 650 ڈالر کر دی گئی۔

کینیڈا ہی نہیں‌ دیگر ممالک میں‌ بھی پی آئی اے کا عملہ خصوصا ایئرہوسٹس اسمگلنگ میں ملوث پائی گئیں، لاہور کے علامہ اقبال انٹر نیشنل ائیرپورٹ پر پی آئی اے کی سیکورٹی نے کاروائی کی ہے اور سمگلنگ میں ملوث فضائی میزبان کو گرفتارکیا تھا،پی آئی اے سیکیورٹی حکام کے مطابق فضائی میزبان سونے کی چوڑیاں سمگل کر رہی تھی،فضائی میزبان پر مخصوص مقدار سے زیادہ سونا کے کر جانے پر پابندی عائد ہوتی ہے۔

ائیر ہوسٹس بینش سلیم سے مخصوص مقدار سے زائد سونا برآمد ہوا۔فضائی میزبان کو تین دن کے لیے معطل کیا گیا ، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ فضائی میزبان نے سونا لاہور سے لندن سمگل کرنے کی کوشش کی تاہم اب ان پر انٹرنیشنل پروازوں کے ساتھ جانے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس سے قبل بھی پاکستان کی قومی ائیر لائن کی ائیر ہوسٹس سمگلنگ میں ملوث پائی گئی ہیں۔

گذشتہ سال پی آئی اے کی فضائی میزبان زارا سلیم کے سامان سے 380 گرام سونا برآمد ہوا تھا۔ جس کے بعد ائیرپورٹ سکیورٹی فورس نے فضائی میزبان زارا سلیم کو کسٹمز حکام کے حوالے کر دیا ۔ فضائی میزبان قومی ائیرلائن کی پرواز پی کے 791 سے اسلام آباد سے برمنگھم جارہی تھی کہ ان کے سامان سے 380 گرام سونا برآمد ہوا۔ کسٹمز حکام نے زارا سلیم سے برآمد ہونے والا تمام سونا قبضے میں لے لیا ۔

 

اس سے پہلے جنوری 2019 میں بھی کچھ ایسی ہی اطلاعات تھیں جب پی آئی اے انتظامیہ نے منی لانڈرنگ اور اسمگلنگ میں ملوث کیبن کریو کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، دوسری جانب سول ایوی ایشن نے21 کپتانوں کے لائسنس بھی معطل کردیے۔

تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن کے جنرل مینیجر فلائٹ سروسز کی جانب سے ایک ہدایات نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں منی لانڈرنگ اور ممنوعہ اشیا کی اسمگلنگ میں ملوث عملے کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔

ہدایت نامے کے متن کے مطابق منی لانڈرنگ ،اسمگلنگ، اور ممنوعہ سامان لے جانیوالوں میں ملوث کیبن کریو کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ جی ایم فلائیٹ سروسز نے حکم دیا ہے کہ تمام کیبن کریو ملکی اور غیر ملکی کسٹم اور امیگریشن قوانین پر عمل درآمد کیا جائے۔

یہ بھی کہا گیا ہے کہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے تمام ملازمین کو کسی بھی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔کوئی بھی فضائی میزبان غیر قانونی موبائل، لیپ ٹاپ، سگریٹ اورمنی لانڈرنگ میں ملوث پایا گیاتو ملازمت سے فارغ کردیا جائے گا۔

Leave a reply