پی آئی اے کی ملکیت روز ویلٹ ہوٹل بارے حکومت کیا کرنے جا رہی؟ بتا دیا

0
43

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نجکاری کمیشن بورڈ کو بتایا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے نیویارک میں واقع پی آئی اے کی ملکیت روز ویلٹ ہوٹل کے حوالہ سے فنانشل ایڈوائزری کنسورشیم (ایف اے سی) کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،

نجکاری کمیشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ بات پی سی بورڈ کے 29 جولائی 2020 کے اجلاس میں بتائی گئی،7 جولائی 2020 کو منعقدہ کابینہ اجلاس کے فیصلہ کی روشنی میں نجکاری کمیشن پی آئی اے اور وزارت ہوا بازی کی مشاورت سے فنانشل ایڈوائزری کنسورشیم کیلئے ٹی او آرز مرتب کر رہا ہے تاکہ روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری یا اس کے بہتر استعمال کے حوالہ سے پی سی آرڈیننس 2000 کے رولز اور پیپرا رولز کے تحت قومی اثاثہ سے بھرپور استفادہ کیا جا سکے ۔

قبل ازیں مسلم لیگ ن کے 6 ارکان نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو خط لکھا ہے،مسلم لیگ (ن) نے روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری پر آئینی اعتراضات اٹھا دئیے

خواجہ آصف اورمحسن نواز رانجھا کے دستخط سے خط ا سپیکر اسدقیصر کو ارسال کیا گیا ہے،ن لیگی اراکین نے خط میں کہا ہے کہ روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری پرکابینہ کمیٹی کی تشکیل غیرآئینی ہے ،روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری دستور کے منافی اور عوامی سرمائے کا ضیاع ہے، مجلس قائمہ نے سوال اٹھایا ہے کہ پی آئی اے کا یہ ہوٹل اس وقت کیوں بیچا جارہا ہے؟

خط میں مزید کہا گیا کہ آئین کی رو سے ایسا کوئی بھی اقدام دستور وقانون کی خلاف ورزی ہے، کورونا کی وجہ سے پروازوں کی طرح سیاحت اور ہوٹل کا شعبہ بھی بدترین متاثر ہوا ہے

روزویلٹ ہوٹل کی فروخت پر غور کے لیے سی سی او پی اجلاس سے متعلق رپورٹس سامنے آنے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے اس اقدام کو ‘غلط وقت’ پر شروع کرنے کی مخالفت کی تھی۔

پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے ساتھ روزویلٹ ہوٹل بھی حکومت کے نشانے پر ہے، حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر پورے ملک کی نجکاری کرنے کو تیار ہے،انقلابی سرکار ادارے ٹھیک کرنے کا دعوہ کرتی تھی اب ادارے بیچ رہی ہے،

Leave a reply