راولپنڈی ہولی فیملی ہسپتال میں آنے والے مریضوں اور انکے لواحقین کے ساتھ زیادتی

0
67

راولپنڈی ہولی فیملی ہسپتال میں آنے والے مریضوں اور انکے لواحقین کے ساتھ زیادتی
راولپنڈی ہولی فیملی ہسپتال میں سکیورٹی مافیا کا ہسپتال میں آنے والے مریضوں اور انکے لواحقین کے ساتھ بدمعاشی اور غنڈہ گردی کرنا معمول بن گیا۔ جن کو روکنے کے بجائے ہسپتال انتظامیہ انکا نا جائز طور پر بھر پور ساتھ دینے لگے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے جیساکہ ہولی فیملی ہسپتال ایک علیحدہ ریاست ہے جہاں بدمعاشوں اور غیر اخلاقی لوگوں نے اجارہ داری بنائی ہوئی ہے جو کہ ہسپتال میں آنے والے حضرات کی عزتیں پامال کرتے ہیں اور اپنے قدم جما رکھے ہیں۔ جو کہ آپس میں ملے ہوئے ہیں اور محکمہء صحت کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں اور سرکاری املاک کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔

گزشتہ روز ، بروز سوموار 14 جون 2021 کو صبح 10 بجے ایک شہری اپنی والدہ محترمہ کا علاج معالجہ کروانے کے لیے ہولی فیملی ہسپتال فیزوتھراپی وارڈ کیجانب گیا تو وارڈ کے گیٹ پر دو سکیورٹی گارڈز کھڑے ہوئے تھے جو کہ اپنی جگہ سے ہٹ کر مریضوں کے آنے جانے والے راستے میں کھڑے ہوئے تھے جو کہ بیرئیر کی وجہ سے پہلے ہی بہت تنگ ہے اور لیڈیز مریضوں اور لیڈیز لواحقین کو گزرنے میں سخت دشواری کا سامنا ہوتا ہے اور بمشکل ایک بندہ بیک وقت گزر سکتا ہے ۔ اسکے باوجود سکیورٹی اہلکار اپنی پوزیشن چھوڑ کر عوام کے گزرنے والی جگہ پر کھڑے ہو جاتے ہیں اور لیڈیز کے آنے پر بھی راستہ نہیں دیتے۔ چونکہ شہری کے ساتھ والدہ محترمہ تھیں شہری نے سکیورٹی گارڈز سے درخواست کی کہ برائے مہربانی تھوڑا سا راستہ دے دیں تو انکو یہ بات بہت بری لگی اور بد کلامی شروع کر دی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے شہری کو روک لیا جب شہری نے کہا کہ میری والدہ محترمہ کو وارڈ میں جانے دو تو انکا کہنا تھا کہ اب تمہاری والدہ کو بھی اندر جانے نہیں دیا جائے گا ۔ اتنی ہی دیر میں دوسرا سکیورٹی اہلکار اندر سے اپنے سکیورٹی انچارج کو بلا کر لے آیا جو کہ کچھ لوگوں کے ہمراہ آیا اور آتے ہی شدید بدکلامی کرنے لگ پڑا اور ہسپتال میں بند کر کے تشدد کرنے کی دھمکیاں دینے لگا ۔

جب شہری نے اسے بتایا کہ میں صحافی ہوں اور آپ لوگوں کی خبر لگاؤں گا تو اس نے اپنے اہلکاروں کے ساتھ ملکر وارڈ کے گیٹ پر شہری کی والدہ محترمہ کے سامنے ہسپتال میں موجود ساری عوام کے سامنے مجھ پرتشدد کیا اور دھکے دے کر ہسپتال کی سیڑھیوں پر سے نیچے گرا دیا اور کہا تم ہسپتال کے اندر داخل نہیں ہو سکتے ۔ اتنی دیر میں ہسپتال میں تعینات پنجاب پولیس کا اہلکار علی ہمدانی پہنچا جس نے ان سفاک لوگوں سے شہری کی جان چھڑائی اور والدہ محترمہ کے ہمراہ فیزوتھراپی وارڈ میں بھیج دیا جس بات کا میں نہایت شکر گزار ہوں۔

Leave a reply