وزیر اعظم شہباز شریف اور تاجکستان کے صدرامام علی رحمان کی ملاقات ہوئی ہے
ملاقات سے پہلے تاجک صدر کو پاکستان کی مسلح افواج کی طرف سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے معاملات اور علاقائی امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی،
قبل ازیں تاجکستان کے صدرامام علی رحمان دوروزہ دورے پراسلام آباد پہنچے تو وفاقی وزیرتجارت نوید قمر نے تاجک صدر کااستقبال کیا تاجک صدر کے دورے میں اہم ملاقاتیں اور دوطرفہ معاہدوں پر دستخظ ہونگے ، امام علی رحمان وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر پاکستان آئے ہیں،وزیراعظم اور امام علی رحمان کے مابین دو طرفہ تعلقات اور معاہدوں پر پیش رفت،وفود کی سطح پر بات چیت ہوگی۔ جب کہ صدر امام علی رحمانوف صدر مملکت سے بھی ملاقات کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور تاجکستان دیرینہ تاریخی، ثقافتی اور مذہبی رشتوں کے ذریعے جڑے ہوئے برادر ممالک ہیں، پاکستان اور تاجکستان کے تعلقات میں باہمی احترام اور غیر معمولی ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔
قبل ازیں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف سے جمہوریہ تاجکستان کے سفیر نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا.تاجکستان کے سفیر نے تاجکستان کی عسکری اور سول قیادت اور اس کے عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ افغانستان کے پڑوسی ہونے کے ناطے پاکستان اور تاجکستان دونوں کو ایک جیسے سیکیورٹی چیلنجز اور خطرات کا سامنا ہے۔وزیر دفاع خواجہ اصف نے کہا کہ پاکستان تمام مسائل کے پرامن حل پر یقین رکھتا ہے اور خطے میں امن و استحکام کے فروغ میں تاجکستان کی کوششوں کو سراہتا ہے۔وزیر دفاع نے مسلح افواج کے درمیان دوستانہ کھیلوں کے مقابلوں اور دونوں ممالک کے خصوصی مواقع پر باہمی بنیادوں پر فوجی بینڈ کی نمائش کی تجویز پیش کی۔