وزیر اعظم کا گزشتہ روز امریکی ٹی وی ایب بی او کودیئے گئے انٹرویو کے دنیا بھر میں چرچے ہیں تمام انٹرنیشنل میڈیا چینل اور تجزیہ نگاروں کی پاکستانی وزیراعظم کے انٹرویو پر گتما گرم بحث جاری ہے-
باغی ٹی وی : وزیر اعظم نے غیر ملکی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں افغانستان ، کشمیر اور کورونا سمیت معاشی اور معاشرتی حوالے سے بھی گفتگو کی غیرل ملکی خبر رساں ادارے واشنگٹن پوسٹ میں وزیر اعظم عمران خان کا انٹر ویو شائع کیا گیا –
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان میں مزید فوجی کارروائی کی حمایت نہیں کریں گےہم معاشی ترقی اور تجارت میں اضافہ چاہتے ہیں-
خواتین کے لباس کے چناؤ کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ کس معاشرے میں رہتے ہیں…
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق عمران خان نے کہا کہ ہم دہشت گردی کا خاتمہ اور خطے میں استحکام چاہتے ہیں ، ہم جنگ کے لیے نہیں امن کے لیے مذاکرات کرتے ہیں-
انہوں نے کہا کہ ہم نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے حقیقی سفارت کاری کی اگر افغان طالبان نے فتح کا اعلان کیا تو مزید خون خرابے کا باعث بنے گا پاکستان پر الزام تراشی کی بجائےافغان حکومت مذاکرات میں لچک دکھائیں-
عمران خان ا کہنا تھا کہ افغانستان میں استحکام کےلیے معاشی روابط اور علاقائی تجارت اہم ہے ، افغانستان میں مزید فوجی کارروائی بے معنی ہے-
وزیراعظم کے غیر ملکی چینل کو انٹرویوپر شہباز گل کا ردعمل
پاکستانی وزراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان سے متعلق پاکستان اورامریکا کا مفاد مشترکہ ہے امریکا20 سال بعد بھی افغان جنگ نہیں جیت سکا تو ایئر بیسز سے کیا کرے گا-
عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکا کو اڈے دیے تو پاکستان دوبارہ دہشتگردوں کے نشانے پر ہوگا جنگ نے قبائلی علاقوں کی آدھی آبادی کو بے دخل کر دیا، پاکستان کو قبائلی علاقوں میں فوج بھیجنے کیلئے امریکا نے دباو ڈالا-
پاکستانی وزیر اعظم کے مطابق میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں، امریکا ڈرون حملے سے جنگ نہیں جیت سکا مگر اسکے کیخلاف نفرت ضرور بڑھ گئی-
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاحت اور سرمایہ کاری رک گئی امریکی جنگ میں شامل ہونے کے بعد پاکستان دہشت گردی کی لپیٹ میں آگیا فغان جنگ میں امریکہ نے صرف20 بلین ڈالر کی امداد فراہم کی افغان جنگ سے پاکستانی معیشت کو150بلین ڈالر کا نقصان ہوا
افغانستان سے انخلا سے قبل امریکا کو کیا کرنا چاہیے، وزیر اعظم عمران خان نے بتا…
عمران خان کا کہنا تھا کہ تاریخ نے ثابت کردیا کہ افغانستان کو کبھی باہر سے قابونہیں کیا جاسکتا جو بھی افغان عوام کا اعتماد لے کر آئے اس کے ساتھ کام کریں گے،پاکستان نے افغان متحارب جماعتوں کا ساتھ دیکر غلطی کی افغانستان میں مزید فوجی کارروائی کی حمایت نہیں کریں گے-