وزیراعظم کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر عدالت کا بڑا فیصلہ

0
36
Imran khan pm

وزیراعظم کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر عدالت کا بڑا فیصلہ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست قابل سماعت ہونے کے حوالہ سے فیصلہ سنا دیا

لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مامون رشید شیخ نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر اعتراض ختم کرنے اور اسے قابل سماعت قرار دینے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھتے ہوئے درخواست مسترد کردی۔

ایڈووکیٹ محمد فیضان نصیر چوہان اور طاہر مقصود بٹ نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ وزیراعظم نے 18 نومبر2019 کی تقریر میں اعلیٰ عدلیہ کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی۔ عمران خان کی مذکورہ تقریر توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ عدالت سے قانون کے تقاضے پورے کرتے ہوئے کارروائی عمل میں لائی جائے۔ رجسٹرار آفس نے درخواست کو مصدقہ نقول لف نہ کرنے کا اعتراض کیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین رسالت مقدمہ کے اندراج کے لئے درخواست دائر

وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست، عدالت نے فیصلہ سنا دیا، کیا فیصلہ آیا؟

قبل ازیں اسی حوالہ سے ایک درخواست اسلام آباد ہائکورٹ نے بھی ماہ نومبر میں مسترد کر دی تھی، وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کے حوالہ سے اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ سنا دیا،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے فیصلہ سنایا، عدالت نے درخواست مسترد کر دی،اور کہا کہ پٹیشن ناقابل سماعت ہے

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار سمیع اللہ خان ایڈووکیٹ نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کی استدعا کی اور موقف اپنایا کہ وزیراعظم کی تقریر توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے، 18 نومبر کو عمران خان کی تقریر میں اعلی عدلیہ کو سکینڈلائز کرنے کی کوشش کی گئی، جبکہ تقریر کے متنازعہ حصہ کا ٹرانسکرپٹ درخواست کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست گزار کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ وزیراعظم کی تقریر سے آپ کیوں پریشان ہیں، کیا آپ منتخب وزیراعظم کا ٹرائل کرانا چاہتے ہیں ؟ کیا اپ اس کے نتائج سے آگاہ نہیں۔ کیا آپ نے کل کا ہمارا فیصلہ پڑھا ہے، جس میں توہین عدالت کے حوالے سے اصول طے کر دیئے ہیں، توہین عدالت کے حوالے سے پہلے آگاہی نہیں تھی اب آجائے گی، عدالتیں تنقید سننے کے لیے تیار ہیں۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ توہین عدالت فرد اور عدالت کے درمیان ہوتی ہے، عدالتیں تنقید کو ویلکم کرتی ہیں۔

وزیراعظم کے خلاف توہین مذہب کی بنیاد پر نااہلی کی درخواست، عدالت نے سنایا بڑا فیصلہ

Leave a reply