وزیراعظم کا بلوچستان میں دانش اسکول کی طرز پر 12اسکول قائم کرنے کا اعلان

0
56

وزیراعظم کا بلوچستان میں دانش اسکول کی طرز پر 12اسکول قائم کرنے کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان میں دانش اسکول کی طرز پر 12 اسکول قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ صحبت پور میں مقامی عمائدین سے خطاب کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ صحبت پور کا میرا یہ دوسرا دورہ ہے ، پہلے میں یہاں آیا تو یہ پورا علاقہ پانی میں ڈوبا ہوا تھا، خوراک اور دیگر اشیا پہنچانا آسان نہیں تھا،میں نے اس طرح کا سیلاب اپنی زندگی میں نہیں دیکھا تھا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سیلاب کی صورت حال دیکھ کر سوچتا تھا کہ کس طرح یہ لوگ اپنے گھروں کو جائیں گے، اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارا معاہدہ ٹوٹ چکا تھا، انتہائی مخدوش حالات میں ہم نے حکومت سنبھالی تھی۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں مہنگائی عروج پر ہے، اربوں ڈالر خرچ کرکے گندم منگوا رہے ہیں، سیلاب نے چیلنج اور بڑھا دیا، سیلاب متاثرین کیلئے وفاقی حکومت نے 100ارب روپے سے زائد خرچ کئے ہیں اور کئی سو ارب مزید درکار ہیں۔

وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ 2008 میں پنجاب کے دور دراز علاقوں کو چن کر دانش اسکول بنائے، دانش اسکول کی یتیم بچے امریکا سمیت دیگر ممالک میں اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بچوں کو عام تعلیم دستیاب نہیں، ہمیں ہر بچے کو اعلیٰ تعلیم فراہم کرنا ہوگی۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ دانش اسکول کی طرز پر بلوچستان میں 12 اسکول قائم کریں گے، 12اسکولوں میں روشنی کے لئے شمسی توانائی استعمال کی جائےگی، 23 مارچ کو دانش اسکول کا افتتاح کروں گا۔
وزیر اعظم کا دورہ بلوچستان


وزیراعظم شہباز شریف دورہ بلوچستان کے دوران ضلع صحبت پور بھی گئے، جہاں انہوں نے سیلاب زدگان سے ملاقاتیں کیں، جب کہ اداروں کی جانب سے وزیراعظم کو بحالی کے کاموں پر بریفنگ دی گئی۔ این ڈی ایم اے حکام کی جانب سے اب تک کیے گئے اقدامات پر وزیراعظم اور دیگر اراکین کو تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔

دورے کے موقع پر وزیراعظم سرکاری اسکول کِلی جیا خان کی نئی عمارت کا افتتاح بھی کریں گے، جب کہ سیلاب زدگان اور مقامی عمائدین سے خطاب بھی وزیراعظم کے شیڈول میں شامل ہے۔ بلوچستان حکومت کی جانب سے بھی وزیراعظم کو سیلاب زدگان کی بحالی کےاقدامات کا بتایا جائے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرین سے ملاقاتیں بھی کریں گے

مزید یہ بھی پڑھیں؛
مبشر لقمان کی دہائی، ابھی نہیں تو کبھی نہیں۔جنرل فیض بے نقاب،وائٹ پیپر،خطرے کی گھنٹیاں
ایران میں خواتین کیلئے گاڑیوں میں سر پر اسکارف لازمی پہننے کی وارننگ دوبارہ جاری
ملک بھرمیں گزشتہ 24 گھنٹے کےدوران کورونا سے دو اموات رپورٹ
متعدد ممالک کی چین سے آنیوالے مسافروں کیلئے شرط،چینی حکومت کا شدید ردعمل
خیال رہے کہ بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی ریلوں نے جو تباہی مچائی تھی اس کا ازالہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے دورے کے بعد بھی ممکن نہیں ہوسکا تھا جبکہ بلوچستان میں مسلسل دو ماہ تک نہ رکنے والی بارشوں نے ہر شہر کا نقشہ ہی بدل دیا ہے۔ بلوچستان کے کتنے ہی دیہی علاقوں کا نام و نشان تک مٹ چکا ہے۔

Leave a reply