وزیراعظم کے مشیران کی تقرریوں کیخلاف درخواست،عدالت نے مہلت دے دی

0
34

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں وزیراعظم کے معاونین خصوصی اور مشیروں کی تقرری کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی ،

ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان عدالت میں پیش ہوئے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ معاونین اور مشیروں نے جواب جمع کرا دیاہے ،2 مشیروں نے استعفیٰ دے دیا ہے،

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد قاسم خان نے استفسار کیا کہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے جواب کیوں جمع نہیں کرایا، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ بابراعوان اور عبدالحفیظ شیخ نے کچھ وقت مانگا ہے ،

عدالت نے وفاقی حکومت کو مکمل جواب جمع کرانے کیلئے 5 نومبر تک کی مہلت دیدی۔

دوہری شہریت کے حامل باقی کابینہ اراکین کب استعفیٰ دیں گے؟ خواجہ سعد رفیق

نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کیوں نہیں کی؟ راجہ بشارت نے کیا اہم انکشاف

حریم شاہ کی دبئی میں کر رہے ہیں بھارتی پشت پناہی، مبشر لقمان نے کئے اہم انکشاف

حریم شاہ کو کریں گے بے نقاب، کھرا سچ کی ٹیم کا بندہ لڑکی کے گھر پہنچا تو اسکے والد نے کیا کہا؟

مبشر صاحب ،گند میں نہ پڑیں، ایس ایچ او نے حریم شاہ کے خلاف مقدمہ کی درخواست پر ایسا کیوں کہا؟

حریم شاہ مبشر لقمان کے جہاز تک کیسے پہنچی؟ حقائق مبشر لقمان سامنے لے آئے

حریم شاہ کے خلاف کھرا سچ کی تحقیقات میں کس کا نام بار بار سامنے آیا؟ مبشر لقمان کو فیاض الحسن چوہان نے اپروچ کر کے کیا کہا؟

نواز شریف صرف حاملہ نہیں ہو سکتے، ورنہ انکو سب بیماریاں ہو گئی ہیں،مبشر لقمان

ظفرمرزا، تانیہ ایدروس بھاگنے کی تیاری میں، انکا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے، مبشر لقمان

چیف جسٹس قاسم خان نے مقامی وکیل ندیم سرور کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواستگزارنے عدالت کے حکم پر مشیروں کی تقرری کا نوٹیفیکیشن لف کرکے افس کا اعتراض ختم کر دیا تھا۔آفس ہائیکورٹ نے درخواست پر اعتراض لگاتے ہوئے درخواستگزار کو مشیروں کی تقرری کا نوٹیفیکیشن لف کرنے کی ہدایت کی تھی

درخواست میں وزیر اعظم، وزارت قانون، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، شہزاد اکبر، ڈاکٹر ظفر مرزا سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نہ تو رکن اسمبلی ہیں اور نہ ہی سینٹ کے ممبر ہیں مگر انہیں وزارت خزانہ کا قلمدان سونپا گیا ہے۔آئین کے آرٹیکل 92 کے تحت وزیر اعظم کی سفارش پر صرف رکن اسمبلی ہی وفاقی وزیر کے عہدے پر مقرر کیا جا سکتا ہے۔ آئین کے آرٹیکل 2 (اے) کے تحت غیر منتخب افراد ریاست کے اختیارات کا استعمال نہیں کر سکتے ۔آئین پاکستان کے آرٹیکل 90( 1 )کے تحت وفاقی حکومت غیر منتخب افراد کو شامل کرکے چلائی نہیں جا سکتی۔

شوگر ملزسٹاک کی نقل و حمل اور سپلائی کی مکمل مانیٹرنگ کا حکم

چینی بحران رپورٹ، جہانگیر ترین کے خلاف بڑا ایکشن،سب حیران، ترین نے کی تصدیق

شوگر کمیشن رپورٹ، وزیراعلیٰ پنجاب،اسد عمر اور مشیر تجارت کے جوابات غیر تسلی بخش قرار

اصل چینی چور کا نام رپورٹ سے غائب کر دیا گیا، مریم اورنگزیب کا دعویٰ

وزیراعظم لاپتہ، مریم اورنگزیب کا گمشدگی کے اشتہار کا مطالبہ

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان تانیہ ایدروس نے استعفٰی دے دیا

تانیہ کے بعد وزیراعظم کے ایک اور معاون خصوصی مستعفی

درخواست گزار نے درخواست میں‌ مزید کہا کہ وفاقی کابینہ میں غیر منتخب افراد کو شامل کر نا عمران خان کی اپنے فرائض منصبی پر پورا نہ اترنے کے مترادف ہے ۔وزیر اعظم کے دوہری شہریت کے حامل مشیران خاص ریاست پاکستان کیلئے سکیورٹی رسک ہیں، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، عبدالرزاق داﺅد، امین اسلم، ڈاکٹر عشرت حسین، ڈاکٹر بابر اعوان بھی مشیروں میں شامل ہیں ۔محمد شہزاد ارباب، مرزا شہزاد اکبر، سید شہزاد قاسم، ڈاکٹر ظفر مرزا اور معید یوسف کو بھی وزیر اعظم نے اپنا مشیر مقرر کر رکھا ہے ۔زلفی بخاری، ندیم بابر، ڈاکٹر ثانیہ نشر، ندیم افضل گوندل، شہباز گل اور تانیہ ایس اردس کو بھی مشیروں میں شامل ہیں ۔عدالت آرٹیکل 90( 1) کے تحت منتخب اراکین اسمبلی کو وفاقی وزراءکے عہدوں پر تعینات کرنے کاحکم دے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ عدالت اپنے حتمی فیصلے تک وزیر اعظم کے تمام غیر منتخب مشیران خاص کو فوری طور پر کام سے روکا جائے۔ عدالت اپنے حتمی فیصلے تک وزیر اعظم عمران خان کو ملک کے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت سے کام کرنے سے روکے

Leave a reply