ن لیگی رکن اسمبلی کا سرکاری افسر پر تشدد،گریبان پکڑ کر میرے ساتھ کیا کیا گیا؟ افسر تھانے پہنچ گیا

0
28

ن لیگی رکن اسمبلی کا سرکاری افسر پر تشدد،گریبان پکڑ کر میرے ساتھ کیا کیا گیا؟ افسر تھانے پہنچ گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی اظہر قیوم ناہرا نے اپنے تین ساتھیوں کے ہمراہ پارلیمنٹ لاجز اسلام آباد میں سی ڈی اے کے ڈائریکٹر طاہر محمود کے دفتر میں گھس کر ان پر حملہ کردیا اور انہیں گریبان سے پکڑ کر سیٹ سے گھسیٹنے کی کوشش کی۔

۔تھانہ سیکرٹریٹ پولیس اسلام آباد نے واقعہ کی رپورٹ درج کرلی۔ متاثرہ سرکاری آفیسر ڈائریکٹر سی ڈی اے طاہر محمود نے تھانہ سیکرٹریٹ پولیس اسلام آباد کو دی گئی اپنی تحریری درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ تیرہ جنوری کی صبح دس بجے سائل حسب معمول اپنے دفتر واقع پارلیمنٹ لاجز اسلام آباد میں موجود تھا کہ اسی دوران مسلم لیگ”ن“ کے ایم این اے اظہر قیوم ناہرا اپنے تین غنڈوں کے ساتھ میرے سرکاری دفتر میں داخل ہوا اور آتے ہی مجھے کہنے لگا کہ تم نے میرا فون کیوں نہیں سنا؟؟ تمہاری ہمت کیسے ہوئی۔

جس پر میں نے ان سے کہا کہ مجھے آپ کا کوئی فون نہیں آیا۔ہاں آپ کا ایک بندہ میرے پاس آیا تھا۔میں نے اسے کہاکہ اپنی تمام چیزوں کی ریکوائرمنٹ دے دیں میں فوراً کام کروا دوں گا۔لیکن ایم این اے اظہر قیوم میری بات سننے کو تیار نہ تھے۔انہوں نے اونچا اونچا بولنا شروع کر دیا اور اس کے بعد اس کے غنڈوں نے مجھے گریبان سے پکڑ لیا اور سیٹ سے گھسیٹنے اور زدوکوب کرنے کی کوشش کی۔

اس دوران میرے کچھ مہمان بھی کمرے میں موجود تھے جنہوں نے بچ بچاؤ کروایا۔لیکن ایم این اے بدستور مجھے دھمکیاں دیتا رہا۔جسے بڑی مشکل سے دفتر سے باہر نکالا۔اس دوران ایم این اے نے مجھے کہاکہ میں سات لاکھ لوگوں کا نمائندہ ہوں۔میں تمہیں نہیں چھوڑوں گا۔

سرکاری آفیسر نے درخواست میں مزید کہا ہے کہ سائل دل کا مریض ہے۔ایسے حالات میں سائل کے لئے سرکاری ڈیوٹی دینامشکل ہے۔لہٰذا ایم این اے اظہرقیوم ناہرا اور اس کے نامعلوم ساتھیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔سیکرٹریٹ پولیس اسلام آباد نے روزنامچہ میں رپٹ نمبر1/43درج کرکے سینئر افسران کو صورتحال سے آگاہ کردیاہے۔

واضح رہے کہ اظہر قیوم ناہرا کا تعلق گوجوانوالہ سے ہے، نیب میں بھی ان کے خلاف انکوائری چل رہی ہے، رکن قومی اسمبلی نے گوجرانوالہ میں ماضی میں اینٹی کرپشن حکام کو بھی دھمکیاں دی تھیں

Leave a reply