ن لیگ نے وزارت اعلیٰ کی آفر کی، پرویز الہیٰ حکومت پر پھٹ پڑے

0
34

ن لیگ نے وزارت اعلیٰ کی آفر کی، پرویز الہیٰ حکومت پر پھٹ پڑے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ق کے رہنما ،سپیکرپنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیں پہلے وزارت اعلیٰ کی آفر کی تھی اب خاموش ہے،شریفوں سے ہمارا یہی جھگڑا تھا کہ جو طے کرتے تھے اس سے مکر جاتے تھے

چودھری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سنبھل کر حکومت کرے ان کے غلط فیصلوں سے ہمارا نقصان ہوتا ہے ،پونے دو سال سے پنجاب تجربوں کی زد میں ہے ان کی ناتجربہ کاری سے ہونے والے نقصان کی زد میں ہم بھی آئیں گے ،مجھے اسپیکر بننے کا کوئی شوق نہیں تھا ہم لینے کی بات نہیں کررہے بلکہ کہہ رہے ہیں لے لو جو لینا ہے۔ چیف سیکرٹری اور آئی جی کی تبدیلی سے ہمیں فرق نہیں پڑتا ۔مشورے لے کربازار میں پھرنا ہمارا کام نہیں۔ حکومت اتحادیوں سے کیے گئے وعدے پورے کرے ۔

چودھری پرویز الہیٰ نے مزید کہا کہ ڈیڑھ سال میں کوئی 3 دفعہ وزیراعظم سے ملاقات ہوئی ۔پہلے موجودہ معاملات تو طے ہوں لوکل باڈی کے الیکشن میں اتحاد بعد کی بات ہے۔ ہمیں وزارتوں کی ضرورت نہیں لیکن اپنا حق نہیں چھوڑیں گے۔ جہانگیر ترین کی سربراہی میں کمیٹی سے 4 میٹنگزہوئیں۔ اس وقت جو معاملات طے ہوئے ان پر عملدرآمد شروع ہوگیا تھا ۔ نئی کمیٹی بنتے ہی سب رک گیا ۔ ہمارے علاقوں کے لئے فنڈز کی فراہمی کی یقین دہانی کرادی گئی تھی ۔ ہمارے اراکین اسمبلی نے اپنے علاقوں میں اسکیموں کا اعلان کردیا تھا لیکن سارے فنڈ رک گئے ۔

چودھری پرویز الہیٰ کا مزید کہنا تھا کہ شفقت محمود سے آج ملاقات ذاتی حیثیت میں ہوئی، بحیثیت کمیٹی وہ نہیں ملے ، کمیٹی بدلنے سے ہمارا شک یقین میں بدلا، عمران خان کے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ وہ فیصلہ کرتے ہیں اور پھر اس کو بدلتے ہیں ،وزیراعظم کی ایک زبان ہے، اتحادیوں کے ساتھ کمتمنٹ ہے، پارٹیوں میں ایسا ہوتا ہے لیکن وزیراعظم کو سمجھنا چاہئے، مشرف پہلے جو طے ہوا تھا اس پر وہ مشورہ کرتے تھے.

چودھری پرویز الہیٰ نے مزید کہا کہ ہم نے نیک نیتی سے کام کیا، پہلا دھرنا تھا جس میں کوئی نقصان نہیں ہوا اور وہ ختم ہوا، ہم خود نہیں گئے تھے بلکہ عمران خان نے ہمیں بھیجا تھا، کامیابی ملی تو اس میں کیڑے ڈھونڈے گئے کہ انہوں نے پیسے دیئے جو کریڈٹ میں جانا تھا وہ ڈس کریڈٹ میں چلا گیا، حکومت کے وزراء نے باتیں کیں ، لیکن عوام نے سراہا، مجھے حکومتی ردعمل پر بڑا دکھ ہوا، جب خان صاحب نے بیان دیا تھا کہ یہ پہلی اسمبلی ہے جو ڈیزل کے بغیر چل رہی ہے میں چھوڑ کر آ گیا تھا عمران خان نے دوبارہ بلایا، جب کسی سے بات کرنی ہو تو اس کا یہ طریقہ تھوڑا ہی ہوتا ہے.

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کے لئے کمیٹی بنائے جانے پر مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری مونس الہیٰ میدان میں آ گئے.

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے چودھری مونس الہٰی نے کہا کہ پی ٹی آئی خود معاملات کو کیوں خراب کررہی ہے؟ حکومت کی سابقہ کمیٹی سےمثبت پیش رفت ہورہی تھی، سابقہ کمیٹی میں جہانگیرترین، پرویزخٹک اور شہزاد اکبر شامل تھے.

واضح رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے مسلم لیگ ق سے وعدہ کیا تھا کہ مونس الہیٰ کو وزارت دی جائے گی لیکن ابھی تک وعدہ وفا نہ ہوا جس کی وجہ سے مسلم لیگ ق میں بے چینی پائی جاتی ہے، حکومتی کمیٹی کے وفد نے چند روز قبل ق لیگ سے ملاقات کی تھی اور تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے مسلم لیگ ق کے تحفظات کو جائز قرار دیا تھا.

قبل ازیں سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ ایک کمیٹی بنتی ہے ،دوسری ڈالی جاتی ہے، اب حکومت کی نئی کمیٹی سامنے آگئی ، پہلی کمیٹی سے مذاکرات کےبعدمعاملات میں بہتری آئی،

پرویز الہیٰ کا مزید کہنا تھا کہ اتحادیوں کو سوتن نہیں سمجھا چاہئے، حکومت کو نقصان پہنچا تو ہمیں بھی پہنچے گا، چاہتے ہیں حکومت اپنی مدت پوری کرے، حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں، جس کے ساتھ چلتے ہیں نیک نیتی کے ساتھ چلتے ہیں، موجودہ حکومت نے مسئلہ کشمیر کو اچھے طریقے سے اجاگر کیا، وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کا کیس احسن طریقے سے لڑا

وزیراعظم عمران خان نے حکومت کی اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطے کے لئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دے دیں۔

اس حوالے سے فیصلہ اتحادی جماعتوں کی جانب سے اٹھائے گئے معاملات کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ ایک اجلاس میں کیا گیا جو  وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وزیراعظم آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

جیل جا کر بڑے بڑے سیدھے ہو جاتے ہیں، مریم نواز بھی جیل جا کر”شریف” بن گئیں

مریم نواز کی تاریخ پیدائش کیا ہے؟ عدالت نے پوچھا تو مریم نے کیا جواب دیا؟

پانچ کمپنیوں میں 19 کروڑ کی منتقلی،حمزہ شہباز نیب کو مطمئن نہ کر سکے

شہباز شریف کو لائف ٹائم ایوارڈ برائے کرپشن دیا جائے: شہباز گل

حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر کے خلاف درخواست دائر

آٹے کا بحران، حکومتی اتحادی بھی حکومت سے نالاں، بڑا مطالبہ کر دیا

وزیراعظم عمران خان نے اس بات پر زور دیا کہ رابطوں کا یہ عمل مزید مضبوط اور باضابطہ ہونا چاہئے تاکہ تمام حکومتی اتحادیوں کے درمیان رابطوں میں کسی قسم کی کمی نہ رہے۔ اس سلسلے میں وزیراعظم نے وزیر دفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں پاکستان تحریک انصاف کی مختلف کمیٹیاں تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کے ساتھ رابطے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی میں اسد عمر (کنوینر)، عمران اسماعیل، فردوس شمیم نقوی اور حلیم عادل شیخ شامل ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ق) کے ساتھ رابطے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی میں چوہدری محمد سرور (کنوینر)، سردار عثمان بزدار اور شفقت محمود شامل ہیں۔ اسی طرح بی اے پی، بی این پی اور جے ڈبلیو پی کے ساتھ رابطے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی میں پرویز خٹک (کنوینر)، قاسم سوری اور میر خان محمد جمالی شامل ہیں

Leave a reply