
پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو نے مسلم ورلڈ لیگ کے اجلاس کے اعلامیہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کو تعلیم کے مواقع سے محروم رکھنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اور اسلامی تعلیمات کے بھی منافی ہے۔
باغی ٹی وی کے مطابق جاری بیان میں خالد مسعود سندھو کا کہنا تھا کہ خواتین کی تعلیم کے بغیر معاشرتی ترقی ممکن نہیں اور اس کے فروغ کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔خالد مسعود سندھو نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کی تعلیم کا مسئلہ بھی تشویشناک ہے، خاص طور پر دیہی اور پسماندہ علاقوں میں جہاں لڑکیوں کے اسکولوں کی شدید کمی ہے۔ ایسے علاقوں میں سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث لڑکیاں تعلیم سے محروم رہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم نسواں نہ صرف خواتین کو بااختیار بناتی ہے بلکہ پورے خاندان اور معاشرے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرتی ہے۔ حکومت کو ان مسائل کے حل کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ خواتین کے تعلیمی حقوق کو یقینی بنایا جا سکے۔مسلم ورلڈ لیگ کے اجلاس میں دور دراز علاقوں میں اسکالرشپس اور ڈیجیٹل تعلیمی مواد کی تیاری کی تجویز کا حوالہ دیتے ہوئے خالد مسعود سندھو نے کہا کہ یہ ایک خوش آئند قدم ہے جس سے ان علاقوں کی لڑکیوں کو تعلیم کے مواقع فراہم کیے جا سکتے ہیں، جہاں اسکول نہ ہونے کے برابر ہیں یا موجودہ تعلیمی سہولیات غیر معیاری ہیں۔انہوں نے غزہ اور کشمیر میں تعلیم کی صورت حال پربھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں تعلیمی ادارے تباہ ہو چکے ہیں اور بچے تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہیں۔ اسی طرح کشمیر میں بھارتی مظالم اور مسلسل کرفیو کے باعث تعلیمی نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے۔ بچوں کے اسکول جانے کی عمر جنگ اور تنازعات کی نذر ہو رہی ہے، جو ایک نسل کی مکمل تباہی کے مترادف ہے۔خالد مسعود سندھو نے کہا کہ خواتین کی تعلیم کو نظرانداز کرنا ترقی کے تمام پہلوؤں کو متاثر کرتا ہے۔ مسلم ممالک کو چاہیے کہ وہ اس معاملے پر خصوصی توجہ دیں اور خواتین کو تعلیم کے برابر مواقع فراہم کرنے کے لیے عملی اقدامات کریں۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ غزہ اور کشمیر جیسے مظلوم خطوں میں تعلیم کے فروغ کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کریں۔ ایسے علاقوں میں اسکولوں کی تعمیر، اساتذہ کی تربیت، اور ڈیجیٹل تعلیم کے ذریعے تعلیمی انقلاب لایا جا سکتا ہے۔پاکستان مرکزی مسلم لیگ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ خواتین کی تعلیم کے فروغ کے لیے ہر ممکن کوششیں جاری رکھے گی، کیونکہ یہ نہ صرف انفرادی ترقی بلکہ ایک مضبوط اور پائیدار معاشرے کی بنیاد رکھنے کے لیے بھی ناگزیر ہے۔ خالد مسعود سندھو نے کہا کہ خواتین کو تعلیم دے کر ہم ترقی، امن، اور خوشحالی کی راہ ہموار کر سکتے ہیں، جو ہر معاشرے کا خواب ہے۔ خواتین کی تعلیم کے بغیر معاشرتی ترقی ممکن نہیں اور اس کے فروغ کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔خالد مسعود سندھو نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کی تعلیم کا مسئلہ بھی تشویشناک ہے، خاص طور پر دیہی اور پسماندہ علاقوں میں جہاں لڑکیوں کے اسکولوں کی شدید کمی ہے۔ ایسے علاقوں میں سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث لڑکیاں تعلیم سے محروم رہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم نسواں نہ صرف خواتین کو بااختیار بناتی ہے بلکہ پورے خاندان اور معاشرے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرتی ہے۔ حکومت کو ان مسائل کے حل کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ خواتین کے تعلیمی حقوق کو یقینی بنایا جا سکے۔
مسلم ورلڈ لیگ کے اجلاس میں دور دراز علاقوں میں اسکالرشپس اور ڈیجیٹل تعلیمی مواد کی تیاری کی تجویز کا حوالہ دیتے ہوئے خالد مسعود سندھو نے کہا کہ یہ ایک خوش آئند قدم ہے جس سے ان علاقوں کی لڑکیوں کو تعلیم کے مواقع فراہم کیے جا سکتے ہیں، جہاں اسکول نہ ہونے کے برابر ہیں یا موجودہ تعلیمی سہولیات غیر معیاری ہیں۔انہوں نے غزہ اور کشمیر میں تعلیم کی صورت حال پربھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں تعلیمی ادارے تباہ ہو چکے ہیں اور بچے تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہیں۔ اسی طرح کشمیر میں بھارتی مظالم اور مسلسل کرفیو کے باعث تعلیمی نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے۔ بچوں کے اسکول جانے کی عمر جنگ اور تنازعات کی نذر ہو رہی ہے، جو ایک نسل کی مکمل تباہی کے مترادف ہے۔خالد مسعود سندھو نے کہا کہ خواتین کی تعلیم کو نظرانداز کرنا ترقی کے تمام پہلوؤں کو متاثر کرتا ہے۔ مسلم ممالک کو چاہیے کہ وہ اس معاملے پر خصوصی توجہ دیں اور خواتین کو تعلیم کے برابر مواقع فراہم کرنے کے لیے عملی اقدامات کریں۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ غزہ اور کشمیر جیسے مظلوم خطوں میں تعلیم کے فروغ کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کریں۔ ایسے علاقوں میں اسکولوں کی تعمیر، اساتذہ کی تربیت، اور ڈیجیٹل تعلیم کے ذریعے تعلیمی انقلاب لایا جا سکتا ہے۔پاکستان مرکزی مسلم لیگ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ خواتین کی تعلیم کے فروغ کے لیے ہر ممکن کوششیں جاری رکھے گی، کیونکہ یہ نہ صرف انفرادی ترقی بلکہ ایک مضبوط اور پائیدار معاشرے کی بنیاد رکھنے کے لیے بھی ناگزیر ہے۔ خالد مسعود سندھو نے کہا کہ خواتین کو تعلیم دے کر ہم ترقی، امن، اور خوشحالی کی راہ ہموار کر سکتے ہیں، جو ہر معاشرے کا خواب ہے۔