کرونا وائرس سے زیادہ خطرناک پنجاب پولیس ، غریبوں کی بے عزتی بھی ، تشدد بھی ، تھانہ کنگن پوروحشت کی علامت بن گیا
لاہور:کرونا وائرس سے زیادہ خطرناک پنجاب پولیس ، غریبوں کی بے عزتی بھی ، تشدد بھی ، تھانہ کنگن پوروحشت کی علامت بن گیا،باغی ٹی وی کے مطابق ایک طرف غریب ، بے بس لوگ کرونا وائرس کی سختیوں سے خوف زدہ اوربےچارگی کے ساتھ زندگی کے مشکل ترین ایام گزارنے پرمجبورتودوسری طرف پنجاب پولیس کی سختیوں اورزیادتیوں نے غریبوں کوکہیں کا نہیں چھوڑا
باغی ٹی وی کے مطابق پنجاب پولیس کے بعض افسران اپنے نمبرزبنانے کے چکروں میں غریبوں کوپکڑ پکڑ کرجیلوں اورحوالات میں بند کرنے لگے ، اطلاعات کے مطابق یہ واقعات زیادہ ترتھانہ کنگن پورمیں پیش آرہے ہیں ، جہاں اطلاعات کے مطابق پولیس وین میں موجود اہلکارمختلف دیہات میں وحشت پیداکرنے کے لیے راہ گزرتے دیہاتی کو یا کسی دوکان مکان کے دروازے کے سامنے بیٹھے شہری کو اپنی حوس کا نشانہ بناتے ہیں
باغی ٹی وی کےمطابق تھانہ کنگن پورمیں پولیس کے اس رویے کے خلاف لوگوں میں سخت غصہ اورمزاحمت کی کیفیت پائی جارہی ہے ، یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ پولیس وین میں موجود اہلکاربے بس ، لاچاردیہاتی کوبہت زیادہ مارتے ہیں اوراس قدربدتمیزی اوربے عزتی کرتے ہیں کہ اس کے گھروالوں اوردیگرافراد کے سامنے انتہائی غلیظ گالیاں دیتے ہوئے اورگھسیٹتے ہوئے گاڑی میں پھینک کرحوالات پہنچا دیتے ہیں
ذرائع کے مطابق پولیس نے یہ سلسلہ پورے تھانہ کنگن پورکی حدود میں شروع کررکھا ہے، جہاں لوگ ایک طرف بھوک اورپیاس کے مارے ہوئے ہیں تو دوسری طرف پنجاب پولیس کی سختیوں اوردھمکیوں سے خوف زدہ ہیں
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ غریب عوام کی طرف سے سخت ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے، یہ بھی سننے میں آرہا ہے کہ لوگوں نے حالات اور پولیس سے تنگ آکرحکومت کےخلاف احتجاج کرنے کی دھمکی دی ہے
ادھرذرائع کے مطابق پولیس نے تھانہ کنگن پور کے نواحی گاوں موکل میں کل رات ایک غریب دوکاندارکو نہ صرف مارا اورتشدد کا نشانہ بنایا بلکہ اس نے جودودھ اکھٹا کیا تھا وہ دودھ بھی سڑک پرگراکراس کی عوام کے سامنے تذلیل کی انتہا کردی پھراس کو گرفتارکرکے اپنے ساتھ بھی لے گئی
ایسے ہی ایک واقعہ میں پولیس نے مین بازارمیں ایک نوجوان کو صرف اس لیے تشدد کا نشانہ بنایا کہ وہ اپنے گھرکے سامنے اپنی بند دوکان کے پاس کھڑا تھا ، پولیس نے اسے پہلے توتشدد کا نشانہ بنایا پھراس کوگھسیٹتے ہوئے گاڑی میں پھینک کراپنے ساتھ حوالات میں جاکربند کردیا
باغی ٹی وی کے مطابق پولیس کےاس رویہ پرلوگوں کا کہنا ہے کہ کیا کرونا وائرس سے بچاو کا یہ بھی طبی یا حکومتی اقدام ہے کہ غریب لوگوں کو ان کے بچوں کے لیے دودھ کی فراہمی روک دی جائے ، لوگ پوچھتے ہیں کہ کیا کرونا وائرس سے بچاوکے لیے طبی اورحکومتی اقدامات کے سلسلے میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کسی غریب کا دودھ سڑک میں انڈیل کرگراکراس کا مالی نقصان بھی کیا جائے اور اس کی تذلیل بھی ،
دوسری طرف اہل علاقہ نے آئی جی پولیس ، وزیراعلیٰ اوروزیراعظم سے اپیل کی ہے کہ وہ ان بے رحم اورظالم پولیس والوں کے خلاف کارروائی کریں اورلوگوں کو دکھ اورمصیبت میں ڈالنے کی بجائے ریلیف دیں ، اگران ذمہ داران نے کوئی ایکشن نہ لیا تو پھرغریب عوام بے بسی کی زندگی گزارنے کی بجائے مزاحمت کی جدوجہد کرنے پرمجبورہوں گے