ضلع خیبر میں انسداد پولیو مہم کے دوران دہشتگردوں نے پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار عبدالخالق شہید ہو گئے۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر رائے مظہر اقبال کے مطابق ضلع بھر میں آج سے 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ یہ مہم پولیو کے خاتمے کے لیے ملک بھر میں جاری ہے، جس میں پولیو کے 945 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں اور ان کا مقصد 2 لاکھ 8 ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلانا ہے۔اس مہم کے دوران دہشتگردوں نے تھانہ حدود جمرود کے علاقے بکر آباد میں گھات لگا کر پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار عبدالخالق پر اچانک فائرنگ کی۔ فائرنگ کے نتیجے میں پولیس اہلکار عبدالخالق موقع پر شہید ہو گئے۔ پولیس حکام کے مطابق اس واقعے میں پولیو ٹیم کا دیگر عملہ معجزانہ طور پر محفوظ رہا جبکہ حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار ہو کر فرار ہو گئے۔ جائے وقوعہ سے 30 بور کے دو خول ملے ہیں۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچی اور دہشتگردوں کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر ناکہ بندیاں کر دیں۔ پولیس نے ملزمان کے تعاقب کا آغاز کر دیا ہے تاکہ انہیں جلد از جلد گرفتار کیا جا سکے۔محکمہ صحت کے حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بکر آباد کے علاقے میں ہونے والے حملے کے بعد انسداد پولیو مہم کو مؤخر کر دیا گیا ہے اور پولیو ٹیم کو واپس بلا لیا گیا ہے۔یہ حملہ خیبر پختونخوا میں پولیو کے خلاف جاری مہم کو نشانہ بنانے کی کوشش ہے۔ پاکستان میں پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، تاہم دہشتگردوں کے حملوں کی وجہ سے انسداد پولیو مہم متاثر ہوتی رہتی ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے
اسلام آباد ہائیکورٹ، جسٹس سرفراز ڈوگر کی عدالت میں کاروائی کا آغاز