ایف آئی آرکے اندراج کیلئے تھانے میں موجود ہیں ، پولیس درخواست وصول ہی نہیں کر رہی،زبیر خان نیازی
پاکستان تحریک انصاف کے لاہور ڈویژن کے جنرل سیکرٹری زبیر نیازی کا کہنا ہے تھانہ سٹی وزیر آباد میں پولیس درخواست وصول ہی نہیں کر رہی۔
باغی ٹی وی : تھانہ سٹی وزیرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زبیر نیازی کا کہنا تھا ایف آئی آر کے اندراج کے لیے تھانہ سٹی وزیر آباد میں موجود ہیں، ایس ایچ او نے موبائل فون سے درخواست کی تصویر لیکر ڈی پی او سے شئیر کی لیکن پولیس باضابطہ درخواست وصول نہیں کر رہی۔
عمران پر حملہ، تیسری قوت فائدہ اٹھا کر ملک کو مشکل میں ڈال سکتی ہے:فضل الرحمان
مقدمہ درج ہونا تو دور کی بات، درخواست کی الیکٹرانک وصولی کی پرچی تک نہیں ملی۔
یاد رہے، قاتلانہ ہملہ عمران خان پر ہوا ہے۔#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لاین_ہے #کپتان_ہماری_ریڈ_لائن— Zubair Khan Niazi (@zubairniazi) November 4, 2022
اس سے قبل زبیر نیازی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بھی کہا تھا کہ مقدمہ درج ہونا تو دور کی بات، پولیس درخواست بھی وصول نہیں کر رہی۔
میں اس وقت عمران خان صاحب اور پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر قاتلانہ ہملہ کی ایف آئی آر درج کروانے کے لیئے وزیرآباد سٹی تھانہ موجود ہوں۔ دو گھنٹے سے پورے ښہر میں لائیٹ ہے لیکن تھانے میں نہیں آ رہی۔ انشااللہ لایئٹ آتے ہی ایف آئی آر کو ڈائیری نمبر لگ جائے گا۔
— Zubair Khan Niazi (@zubairniazi) November 4, 2022
زبیر نیازی کا کہنا تھا کہ میں اس وقت عمران خان صاحب اور پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر قاتلانہ ہملہ کی ایف آئی آر درج کروانے کے لیئے وزیرآباد سٹی تھانہ موجود ہوں۔ دو گھنٹے سے پورے ښہر میں لائیٹ ہے لیکن تھانے میں نہیں آ رہی۔ انشااللہ لایئٹ آتے ہی ایف آئی آر کو ڈائیری نمبر لگ جائے گا۔
واضح رہے کہ 3 نومبر کو پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں عمران خان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں چیئرمین پی ٹی آئی سمیت 13 افراد زخمی اور ایک شخص جاں بحق ہوا تھا۔
ملک میں آگ لگانے والے ملک کے محسن نہیں ہو سکتے:مریم اورنگزیب
تین روز گزرنے کے باوجود معاملے کی ایف آئی آر تاحال درج نہیں ہو سکی ہے گزشتہ روز یہ خبرسامنے آئی تھی کہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی قانون کے مطابق کارروائی کرنا چاہتے ہیں جبکہ عمران خان اپنی خواہش کے مطابق ایف آئی آر درج کروانا چاہتے ہیں۔
گزشتہ روزسابق وزیراعظم عمران خان نے حملے کے بعد شوکت خانم اسپتال سے گفتگو میں کہا تھا کہ جب کنٹینرپر تھا تو ایک دم گولیوں کا ایک برسٹ آتا ہے، گر جاتا ہوں، ایک برست الٹے ہاتھ کی طرف سے آتا ہے دوسرا سامنے سے آتاہے، 2 آدمی تھے جب گر رہا ہوتا ہوں میرے اوپر سے گولیاں جاتی ہیں، کیونکہ میں گر گیا تھا، میرے خیال میں اوپر جو بیٹھا ہوا تھا اس نے سوچا ہوگا کہ ہم نے انہیں ماریں گے۔