ٹھٹھہ : ضلع بھر میں پولیس امن و امان قائم رکھنے میں ناکام ہو چکی ہے- الطاف حسین تنیو

ٹھٹھہ،باغی ٹی وی (نامہ نگار راجہ قریشی)ضلع بھر میں پولیس امن و امان قائم رکھنے میں ناکام ہو چکی ہے- الطاف حسین تنیو
تفصیلات کے مطابق مکلی سوسائٹی کے جنرل اسٹور پر رات گئے مسلح افراد دکاندار سلیم رضا سے موبائل فون اور نقدی چھین کر فرار ہو گئے جرائم میں اضافہ معمول بن گیا ہے امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ ضلع ٹھٹھہ کے چیئرمین الطاف حسین تنیو نے کہا کہ ہم نے پولیس پر اعتماد کیا تھا لیکن پولیس اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے دھوکہ دہی اور بدعنوانی میں مصروف ہے جرائم بڑھ رہے ہیں اور امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے پولیس خانہ پوری کی خاطر کیبن اور ٹھیلوں والوں کے خلاف مقدمات درج کرنے میں مصروف ہے جب کہ منشیات اصل ڈیلر اور سیلز مین منتھلی دے کر آزاد سے گھوم رہے ہیں اور کسی کو انہیں گرفتار کرنے کی جرات نہیں الطاف حسین کا مزید کہنا تھا کہ ہم منشیات اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف بلا امتیاز کریک ڈاؤن کی حمایت کرتے ہیں تاہم اس کی آڑ میں مخصوص اور سچ بولنے والوں کو انتقامی نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ آئی جی سندھ سمیت تفتیشی ادارے ٹھٹہ کی خراب صورتحال کا فوری طور پر نوٹس لیا جائے اور ٹھٹہ میں محکمہء پولیس میں کالی بھیڑوں کے اثاثہ جات کی جانچ پڑتال کی جائے جو برسوں سے ایک جگہ تعینات افسران و اہلکاروں کو ضلع بدر کیا جائے ایک موٹر سائیکل برآمد کرنے کے بعد نامزد ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ اس کی آڑ میں پولیس نے سینکڑوں کو گرفتار کر کے پیسے لئے ہیں آج بھی بہت سے مجرم آزادی کے ساتھ گھوم پھر رہے ہیں جس کی وجہ سے جرائم میں اضافہ ہوا ہے ہم انتقامی کاروائیوں سے ڈرنے والے نہیں ضلع میں مکمل جرائم کے خاتمے اور ملزمان کی گرفتاری تک خاموشی سے نہیں بیٹھیں گے بلاول سموں کے پرامن احتجاج کی مکمل حمایت کرتے ہیں ٹھٹہ کی موجودہ صورتحال پر انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کے پلیٹ فارم سے اعلیٰ اداروں سے رابطے کئے جائیں گے ان کا مزید کہنا تھا کہ ایس ایچ او مکلی امن امان کی صورتحال بہتر بنانے میں ناکام ہے کل رات کو ہونے والی ڈکیتی کا ذمیدار پولیس کو سمجھتے ہیں جس کا کیس ایس ایچ او تھانہ مکلی پر درج ہونا چاہیئے۔

Leave a reply