پولیس کی کھلی غنڈہ گردی سامنے آگئی، سینئر صحافی پر تشدد

0
21

ایبٹ آبادخان پور میں سما نیوز کی ٹیم اور خان پور کے سنیئر صحافی اسد زرگر پر تھانہ خان پور پولیس کی غنڈہ گردی سول اور وردی میں ملبوس اہکاروں نے صحافیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا کیمرہ مین ظہیر عباس شدید زخمی حالت میں پہلے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال خان پور منتقل اس کے بعد ہری پور جہاں سے مزید طبی امداد کے لئے ایبٹ آباد ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔

صحافیوں پر بہیمانہ تشدد کے خلاف اسلام آباد سمیت ہری پور پریس کلب ۔ترنول پریس کلب ۔خان پور یونین آف جرنلسٹس سمیت پاکستان بھر سے صحافیوں کا میڈیا ٹیم پر تشدد کے خلاف احتجاج کی کال پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ صدر ترنول پریس کلب عاصم میر کا کہنا ہے کہ پولیس گردی کی مثال نہیں ملتی میڈیا کے نمائندوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنانا میڈیا پر قدغن لگانے کی کوشش ہے ہری پور سے زاکر تنولی اور ملک فیصل اقبال کا کہنا ہے کہ کسی صورت صحافیوں کے خلاف دہشت گردی منظور نہیں۔

آئی جی خیبر پختونخواہ فوری نوٹس لیں واقعہ کے بارے میں سنیئر رپورٹر عابد علی کا کہنا تھا کے خان پور ڈیم پر رپورٹ بنا کر واپس جا رہے تھے کے شوہال موڑ کے قریب پولیس اہلکار کچھ افراد پر بدترین تشدد کر رہے تھے جس کی پولیس سے وجہ پوچھی کے کیا مسلہ ہے جس پر پولیس نے میڈیا کے نمائندوں کو دیکھتے ہی پ پہلے گالی گلوچ کی اور ڈنڈوں اور مکُوں لاتوں سے مارتے ہوئے پولیس موبائل وین میں ڈال لیا اور تھانے لانے تک مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا۔

صحافیوں کو اطلاع کے بعد تمام صحافی خان پور پولیس اسٹیشن پہنچ آۓ جس پر ڈی ایس پی نے درخواست لیتے ہوئے تین اہکاروں کو فوری لائن حاضر کرنے کا بول دیا تاہم جب کیمرہ مین ظہیر عباس کو زخمی حالت میں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا تو وہاں سے ڈی ایچ کیو ہری پور اور بعد میں ایبٹ آباد ریفر کر دیا

Leave a reply