پولیس کی بڑی کامیابی،جے یو آئی رہنما کے قاتل چوبیس گھنٹوں میں گرفتار

0
31

پولیس کی بڑی کامیابی،جے یو آئی رہنما کے قاتل چوبیس گھنٹوں میں گرفتار

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جمعیت علما اسلام کے مقامی رہنما اور مسجد صدیق اکبرکے امام مفتی اکرام سمیت 3 افراد کے قتل میں ملوث شاہد الرحمان کو ہنگوسے گرفتار کرلیا گیا۔

مفتی اکرام اللہ سمیت دیگر 3افراد کے قتل کا مرکزی ملزم 4ساتھیوں سمیت ہنگو سے گرفتار کیا گیا ہے.پولیس کے مطابق ملزمان نے مفتی اکرام اللہ ان کے بیٹے اور شاگرد کو 27فروری کو بہارہ کہو میں قتل کردیا تھا ،

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ شاہد الرحمان کو ہنگو سے گرفتار کیا گیا،مفتی صاحب کے قتل میں ملوث شاہد الرحمان کو 24 گھنٹوں میں گرفتارکیا گیا۔

واضح رہے کہ تھانہ بھارہ کہو کی حدود میں پرنس روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جمعیت علما اسلام کے مقامی رہنمااورمسجد صدیق اکبرکے امام مفتی اکرام بیٹے اورشاگرد سمیت جاں بحق ہوگئے تھے۔پولیس کے مطابق گزشتہ رات مفتی اکرام اپنے13 سالہ بیٹے اورشاگردکے ساتھ موجود تھے کہ ان پر نامعلوم افراد نے اندھادھند فائرنگ کردی جس سے تینوں جاں بحق ہوگئے

اوپن بیلٹ سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت ملتوی، عدالت کا بڑا حکم

پی ڈی ایم لاہور جلسے کو کامیاب بنانے کیلئے مریم نواز نے کس کو طلب کر لیا؟

مردوں سے دوقدم آگے بڑھ کریہ کام کرنا ہے، مریم نواز نے خواتین رہنماؤں کو دیئے مشورے

سب سن لیں،مریم پارٹی کو لیڈ کررہی ہیں،رانا ثناء اللہ، نواز شریف کو بھی دیا مشورہ

عمران خان اور انکے ساتھی جو الفاظ استعمال کررہے ہیں وہ کشیدگی بڑھا رہی ہے ،قمر زمان کائرہ

لاہور جلسہ سے قبل پی ڈی ایم کو سرپرائز دینگے ، فردوس عاشق اعوان

پی ڈی ایم کی تحریک کامیابی کی جانب بڑھنا شروع،حکومتی حلقوں میں تہلکہ

واقعہ کا مقدمہ بہارہ کہو پولیس نے درج کیا تھا ۔مقدمہ مقتول امام مسجد مفتی اکرام الرحمان کے بھائی قاری کرامت الرحمن کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مدعی مقدمہ نے رپورٹ درج کراتے ہوئے بتایا کہ 27 فروری 2021ء کی رات تقریباً ساڑھے آٹھ بجے کے قریب میرا حقیقی بھائی مفتی اکرام الرحمان اپنے بیٹے سمیع الرحمن اور شاگرد حبیب اللہ جامع مسجد اکبر پرنس روڈ بہارہ کہو میں موجود تھے۔ نماز عشاء پڑھنے کے بعد گاڑی میں بیٹھنے کے لئے تینوں اپنی گاڑی کی طرف جا رہے تھے کہ دو تین نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ شروع کر دی۔ فائرنگ کی زد میں آکر تینوں دم توڑ گئے۔ میرا دوسرا بھائی ہدایت الرحمان نے چھپ کر اپنی جان بچائی۔ جس نے سارا واقعہ اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔

جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مفتی اکرام کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے ،نااہل حکمران شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ، نیازی سرکار کی رہائش گاہ کے قریب عالم دین کی اپنے بیٹے اور شاگرد کی شہادت امن وامان قائم کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے

Leave a reply