پولیس کو رشوت دینے کا معاملہ، مجرم کی سزا کو کم کردیا گیا

0
20

ایک نشئی ڈرائیور نے گرفتاری سے بچنے کیلئے پولیس آفیسر کو دو سو ڈالر کی رشوت کی پیش کردی.

مئی 2019 میں ستائیس سالہ نیوزی لینڈ میں‌ مقیم گوروندر سنگھ نامی شخص کو شراب کے نشے میں گاڑی چلاتے ہوئے روکا گیا تھا، اس نے لیگل مقدار سے زیادہ شراب پی ہوئی تھی، اس نے پولیس آفیسر کو گرفتاری سے بچنے کیلئے دو سو ڈالر رشوت دینے کی کوشش کی تھی، سنگھ نیوزی لینڈ میں ورک ویزہ ہولڈر ہے.

دسمبر 2020 میں،فروری میں سزا سنانے سے پہلے اس کو عدالتی سماعت کیلئے تین ماہ تک اندر رکھا گیا تھا، سنگھ کو چھ ماہ کیلئے گھر میں رہنے کی سزا دی گئی تھی، اس کو ایک سو ستر ڈالر کا جرمانہ کیا گیا تھا، اس کو چھ ماہ کیلئے ڈرائیونگ کرنے سے بھی معطل کردیا گیا تھا.

سنگھ نے سزا کے خلاف اسانی حقوق کے ٹرائبیونل میں اپیل دائر کی کہ میں انڈیا واپس نہیں جا سکتا ہوں، یہ میرے اوپر ایک ظلم ہوگا.

سنگھ نے نیوزی لینڈ آنے کے بعد بزنس مینجمینٹ کا ڈپلومہ کیا تھا، اس میں اس کا لیول 5 ہے، لیول 6 پر قومی بزنس مینجمینٹ کا ڈپلومہ کیا تھا، اس کے والدین اور دو بہنیں بھارت میں ہی ہیں.

اس نے جو کام نہ کرنے خلاف جو اپیل دائر کی ہے اس پر اس کے دوستوں اور ساتھ کام کرنے والوں نے کہا ہے کہ وہ ایک نرم دل انسان ہے، محنتی اور قابل اعتماد ہے، وہ اپنے گھر والوں کی مالی مدد بھی کرتا ہے، کرونا وبا کے دوران اس نے دوسری نوکری ڈھونڈنے کی کوشش کی ہے.

جب ٹربیونل کو معلوم ہوا کہ وہ پچھلے سات سال سے نیوزی لینڈ میں مقیم ہے، اس کی تعلیم اور کام کا تجربہ اور کمیونٹی کی مداخلت سے ظاہر ہوا کہ اس سے بہتر کوئی نہیں ہے، جو یہاں‌ پڑھائی اور کام کرسکے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ سنگھ کا بھارت میں گھریلو ماحول ٹھیک نہیں تھا، کرونا کی وجہ سے پریشان تھے، اس نے یہاں کہ لوکل ماحول، تعلیم، اچھے کام کے تجربہ سے بھارت میں کوئی نوکری کی درخواست نہ دے.

سنگھ نے کہا کہ اگرمیں کچھ کما نہیں سکوں گا تو انسنای حقوق کی خلاف کر لوں گا اس سے مجھے خوف آرہا ہے.

عدالت نے اس کے سات سالہ کردار کو دیکھتے ہوئے تین ماہ کیلئے اس ڈرائیونگ نہ کرنے کی پاپندی لگا دی ہے.

Leave a reply