ملازم پر تشدد، مقدمہ درج نہ کرنے پرپولیس افسران تھانہ گلستان جوہر کونوٹس جاری

کراچی :شہرقائد کی مقامی عدالت نے شادی ہال کے مالک کی جانب سے ملازم پر تشدد کے مقدمے میں مقدمہ درج کرنے درخواست پر ایس ایس پی کمپلین سیل ایسٹ اور پر ایس ایچ او تھانہ گلستان جوہر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ ایڈیشنل سیشن جج شرقی کی عدالت میں شادی ہال کے مالک کی جانب سے ملازم پر تشدد کے مقدمے میںمقدمہ درج کرنے درخواست کی سماعت ہوئی۔
پاکستانی روپے خطے کی سب سے تیزی سے گرنے والی کرنسی بن گئی
درخواستگزار کے وکیل لیاقت گبول ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ میرا موکل سال 2015 سے جاوید شیخ اور اس کے بیٹے جہانزیب شیخ کے گلستان جوہر شادی ہال بینکویٹ میں بطور منیجر کام کررہا کررہا ہے۔ انس نے شادی ہال کے مالکان کو کبھی شکایت کا موقع نہیں دیا منیجر کے علاہ مارکیٹنگ کرکے مالکان کو بزنس دیا۔درخواست گزار کا کہنا ہے کہ میرے موکل کے ساتھ شادی ہال میں کام کرنے والا مسعود پیر زادہ نامی شخص مجھ سے جیلس ہوتا تھا۔
اوکاڑہ :ملگدا چوک و گردونواح میں آٹا نایاب، غریب عوام پریشان
مسعود پیر زادہ نے انس پر جھوٹا الزام لگایا اور میرے موکل کیخلاف مالکان کو بھڑکایا۔ مالک جاوید شیخ نے تحقیقات کے بغیر میرے موکل کو یرغمال بناکر حبس بے جا میں رکھا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ دونوں باپ بیٹے نے ڈنڈوں سے تشدد کیا جس سے جسم پر نیل پڑگئے۔ ٹی ٹی پستول کے بٹ سر پر مارے جس سے سرپھٹ گیا اور کپٹرے خون آ لود ہوگئے۔ ز خمی حالت میں میرا موکل انس احمد تھانے گیا پولیس نے ایم ایل او کا لیٹر دیا اور میڈیکل ہونے کے بعد مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا۔
پولیس نے مظلوم ملازم کا ساتھ دینے کے بجائے شادی ہال والوں سے مٹھی گرم کرکے الٹا ملازم کیخلاف جھوٹا مقدمہ درج کرکے جیل میں ڈال بھیج دیا۔ عدالت نے ایس ایس پی کمپلین سیل ایسٹ اور پر ایس ایچ او تھانہ گلستان جوہر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے ایس ایچ او تھانہ گلستان جوہر کو تفصیلی ریورٹ کے ساتھ 7 فروری 2023 کو پیش ہونے کا حکم دیدیا۔