پولیو مہم کے باوجود پولیو کے کیسز میں اضافہ، کتنے نئے کیسز کی تصدیق ہوئی؟ حکام پریشان

0
26

پولیو مہم کے باوجود پولیو کے کیسز میں اضافہ، کتنے نئے کیسز کی تصدیق ہوئی؟ حکام پریشان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں پولیو کے مزید2 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے، خیبر پختونخواہ کے صوبائی دارلحکومت پشاور میں 15 ماہ کے بچے، اور17 ماہ کی بچی میں پولیووائرس کی تصدیق ہونے سے خیبرپختونخوا میں پولیو سے متاثربچوں کی تعداد 81 ہوگئی،رواں سال ملک بھرمیں پولیو کیسز کی تعداد 115 ہوگئی،

محکمہ صحت خیبر پختونخوانے پولیو مہم کے دوران 5نقائص کی نشاندہی کردی،خیبر پختونخوامیں پولیو مرض کےاضافے کی بڑی وجہ پولیو عملہ قراردیا گیا ہے،رپورٹ میں کہا گیا کہ عملے کی جانب سے انکارکرنے والے والدین کی جعلی مارکنگ کی گئی ،ویکسی نیشن کیلئےزبردستی اقدام،مشروط سودہ بازی اورعلاقوں تک رسائی بھی وجوہات میں شامل ہیں، خیبر پختونخوا میں 2018 کے دوران 8 اور2019 میں 75 نئے کیسزسامنےآچکے ،پولیو مرض سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقے بنوں اور لکی مروت ہیں،بنوں اور ڈی آئی خان میں 24،24، شمالی وزیرستان میں 8 اورتورغر میں 7 کیسزرپورٹ ہوئے.

صوبہ خیبر پختونخوا میں تقریباً 79 ہزار والدین ہی انسداد پولیو مہم میں بڑی رکاوٹ بن گئے ہیں۔ محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک صوبے میں 79 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں اس سال کے اختتام تک مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

خیبر پختونخواہ میں پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز، حکومت نے بڑا فیصلہ کر لیا

بنوں میں پولیو کا ایک اور کیس، انسداد پولیو مہم جاری

رواں برس صوبے میں 79 ہزار والدین نے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا ،پشاور میں 42بچوں کے والدین کا انسداد پولیو کے قطرے پلانے سے انکارکیا،مردان میں8ہزار722اورکرم میں6ہزار504بچوں کے والدین نے انکار کیا،شمالی وزیرستان سے 6 ہزار 343 اورصوابی سے 3ہزار 470 بچوں کے والدین نے انکار کیا،

خیبر پختونخواہ میں انسداد پولیو مہم میں رکاوٹ پولیو سٹاف بن گیا

پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈہ، سات تعلیمی اداروں کے خلاف کاروائی

سوشل میڈیا پر پولیو مخالف مواد، کتنے اکاونٹس بند ہوئے، حیران کن خبر

خیبرپختونخوامیں انسدادپولیو مہم کے دوران 67 لاکھ 47 ہزاربچوں کو قطرے پلانے کا ہدف تھا،ایک لاکھ 61 ہزار بچے مختلف وجوہات کی بنا پر حفاظتی قطرے پینے سے محروم رہے،82ہزار سےزائدبچے 3روزہ انسدادپولیومہم کےدوران گھروں میں موجودنہیں تھے

خیبر پختونخواہ کے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ماشوخیل واقعہ میں بے بنیاد منفی پروپیگنڈے نے پولیو پروگرام کو شدید دھچکا پہنچایا۔ پولیو ویکسین کے خلاف منفی پروپیگنڈے سے نمٹنے کیلئے محکمہ صحت نے باعث ایک بار پھر علما کرام اور اسکالرز سے تعاون مانگ لیا .

 

Leave a reply