9 جنوری کے پاور بریک ڈاؤن سے متعلق رپورٹ جاری
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نیپرا نے 9 جنوری کے پاور بریک ڈاؤن سے متعلق رپورٹ پبلک کردی،
رپورٹ میں کہا گیا کہ گدو پاور اسٹیشن میں رات 11بجکر41منٹ پر انسانی غلطی کی وجہ سے مسئلہ ہوا،گدو پاوراسٹیشن پر کام ہو رہا تھا مگر ایس او پیز کا خیال نہیں رکھا گیا،ایک غلطی کی وجہ سے گدو پاور پلانٹ ٹرپ کر گیا، انتظامیہ کی نا اہلی کی وجہ سے بلیک آؤٹ ہوا،
سفارشات میں کہا گیا ہے کہ توانائی کی بچت کی اسٹڈی کی جانی چاہیے، مستقبل میں بلیک ڈاؤن سے بچنے کیلئے حفاظتی اقدامات کیے جائیں این ٹی ڈی سی، کے الیکٹرک اور دیگر پاورپلانٹ احتیاطی تدابیراختیار کریں ہنگامی حالات میں بجلی کی سپلائی کی بحالی کا نظام بہتر بنایا جائے، ہنگامی حالت میں مناسب بجلی کی دستیابی یقینی بنائی جائے،
واضح رہے کہ9 جنوری کو ملک کے اکثر شہروں میں بلیک ڈاؤن رہا. فیصل آباد، اسلام آباد بہاولپور، ملتان، ڈی جی خان، ، کراچی، رحیم یار خان،خانیوال، پشاور، کوئٹہ میں بجلی بند ہوچکی تھی ،اس کے علاوہ لاہور ، سرگودہا ، قصور ، اوکاڑہ الغرض پورے ملک سے یہی اطلاعات ہیں کہ اس وقت ملک اندھیرے میں ڈوبا رہا ،
ملک میں بجلی کے بریک ڈاون کا معاملہ،وفاقی وزرا کے استعفوں کے مطالبے کی پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروا دی گئی قرارداد مسلم لیگ (ن) کی رکن سمیرا کومل نے جمع کرائی،قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بریک ڈاؤن کی تحقیقات کیلئے کمیشن قائم کیا جائے، تحقیقاتی کمیشن میں وزیر بجلی و پانی، متعلقہ افسران کو طلب کیا جائے، تحقیقاتی کمیشن ایک ہفتے میں رپورٹ پبلک کرے،قرارداد کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ تحقیقات ہونے تک عمر ایوب، فیصل واوڈا فوری مستعفی ہوں،