پنجاب پبلک سروس کمیشن نے” کرپشن” کو پکی نوکری دے دی؟

0
22

پیپر فروخت کرنے کے سکینڈل کے گرفتار ہونے والے ملزم کو دوبارہ رول نمبر سلپ جاری کر دی گئی-

باغی ٹی وی : تقریباً سال پہلے تحصیلدار کا پیپر لیک ہونے کا اسکینڈل سامنے آیا تھا اس اسکینڈل میں ملوث ملزمان کو جنہوں نے یہ پیپر فروخت کیا تھا اینٹی کرپشن نے انہیں گرفتار بھی کیا تھا نہ چیف منسٹر انسپکشن ٹیم کی رپورٹ آئی اور نہ ہی سیکرٹری تبدیل ہوا-

تفصیلات کے مطابق پنجاب پبلک سروس کمیشن، پنجاب کا ایک نہایت ہی معتبر ادارہ تھا جس کہ سیلکشن پراسس سے ہر کوئی متعین تھا نہایت قابل بیوروکریٹ اس ادارہ نے دئیے مگر گذشتہ دو سال سے ادارہ کی کچھ کالی بھیڑیں اس کا نام خراب کرنے لگی پیپر بیچنا شروع کر دیئے اس تمام عمل کا انکشاف اسی سال جنوری میں ہونے والے تحصیلدار پیپر سے ہوا پیپر فروش گروہ پکڑا گیا ان میں ایک نامی گرامی ٹھگ غضنفر نول تھا جس کو اینٹی کرپشن نے گرفتار کیا اسطرح اس کو جیل ہوئی پبلک سروس کمیشن نے امیدواروں کو تسلی دی کے ہم شفافیت لے کے آئیں گے امیدوار مطمن ہوئے اور پھر سے اس ماہ جب دوبارہ تحصیلدار کا پیپر شیڈول آیا رولنمبر سلپ اپلوڈ ہوئیں تو ملزم غضنفر خان کو بھی سلپ جاری کر دی یہی ہے وہ شفافیت جو پنجاب پبلک سروس کمیشن لایا یہ ادارہ ظلم پہ اتر آیا ہے امیدواروں کے مستقبل اب محفوظ نہیں ہیں ۔

اس کے خلاف پاکستان ٹوئٹر پینل پر #PPSCSHAMEONYOU ٹرینڈ چلایا جا رہا ہے جس میں حصہ لینے والے صارفین کا کہنا ہے کہ ان درج ذیل مطالبات ان کو فوری طور پر منظور کیا جائے۔

1-غضنفر خان نول اور اس کے ساتھ تمام شامل تمام کو بلیک لسٹ (Black list)کیا جائے۔
2-تحصلدار کے پیپر کو کینسل کیا جائے اور جو کاروائی کمیشن نے گزشتہ 10 ماہ میں کی اس سے آگاہ کیا جائے۔
3- عمر کی بالائی حد میں 5 سال کی ریلکسیشن دی جائے۔
4- سنگل پیپر کی پالیسی پر عمل کیا جائے دو پیپر ہونے سے امیدواران کی حق تلفی ہوتی ہے۔اور انڑویو کے لئے ایک پینل ہو مختلف پینل نمبر مختلف دیتے ہیں ایک 80 پلس دیتا ہے اور دوسرا 60 بھی مشکل سے۔
5- اکیڈمک کریٹیریا(Criteria Academic ) تبدیل کیا جائے۔اگر اکیڈمک مارکس کی اتنا ویلیو ہوتی تو پاکستان کے دو ٹاپ امتحان CSS /PMS میں کیوں کاونٹ نہیں ہوتے۔

Leave a reply