چیف جسٹس کا پہلا انتظامی حکم، پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی تشکیل نو
نئے چیف جسٹس یحی آفریدی نے پہلا انتظامی حکم جاری کر دیا
نئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کے تحت کام کرنے والی کمیٹی کی تشکیل نو کر دی ہے،جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کمیٹی کے ارکان ہوں ہونگے،اس ضمن میں رجسٹرار سپریم کورٹ جزیلہ اسلم نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے،
سپریم جوڈیشل کونسل کی بھی تشکیل نو،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی چیئرمین بن گئے
دوسری جانب نئے چیف جسٹس کی تقرری سے سپریم جوڈیشل کونسل کی بھی تشکیل نو کر دی گئی،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئرمین بن گئے۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اس سے قبل سپریم جوڈیشل کونسل کا حصہ نہیں تھے۔دو سینئر ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر سپریم جوڈیشل کونسل کے رکن ہونگے۔ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان میں سے دو سینئر ترین بھی کونسل کا حصہ ہونگے۔
قبل ازیں چیف جسٹس یحی آفریدی حلف اٹھانے کے بعد سپریم کورٹ پہنچے،چیف جسٹس یحیی آفریدی کو سپریم کورٹ پہنچنے پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا،رجسٹرار سپریم کورٹ جزیلہ سلیم نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو پھولوں کا گلدستہ پیش کیا،جسٹس یحیی آفریدی نے چیف جسٹس چئمبر سنبھال لیا،سپریم کورٹ پہنچنے کے بعد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے 28 اکتوبر کو ججز کا فل کورٹ اجلاس بلا لیا
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عدلیہ پر بیرونی دباو کو نظر انداز کیا،جسٹس منصور کا خط
طاقتوروں کا وار کامیاب،یحییٰ آفریدی چیف جسٹس،فیض حمید کا فیصلہ چند دن میں
بس ایک دن کیلئے برداشت کر لیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
سپریم کورٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف ایک اور درخواست
جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس کو خط،مخصوص بنچ میں بیٹھنے سے معذرت