صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی کا نوید اقبال کے بھائی سے رابطہ، اہلخانہ سے اظہار ہمدردی

اسلام آباد: صدر مملکت کا سانحہ مری میں بچوں سمیت جان کی بازی ہارنے والے اے ایس آئی نوید کے بھائی سے رابطہ ہوا اور ڈاکٹر عارف علوی نے اہلخانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

صدرعارف علوی ڈاکٹر عارف علوی کا اسلام آباد پولیس کےاے ایس آئی نوید اقبال کے بھائی سے اظہارِ تعزیت کیلئے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ۔

عارف علوی نے ایک ہی خاندان کے 8 افراد کے جاں بحق ہونے پر گہرے صدمے اور رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوید اقبال، اُنکے خاندان سمیت معصوم بچوں کے حادثے میں جاں بحق ہونے کا سن کر شدید صدمہ پہنچا ۔

انہوں نے نوید اقبال کے بھائی سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ دکھ کی اِس گھڑی میں میری ہمدردیاں متاثرین اور اُنکے لواحقین کے ساتھ ہیں، اللہ تعالیٰ مرحومین کی مغفرت فرمائے، جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ۔

ادھر سانحہ مری پر غفلت کے بعد پنجاب حکومت جاگ گئی اور اقدامات شروع کرتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی جبکہ جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 8 ، 8 لاکھ روپے دینے کی منظوری دی گئی ہے ۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر سربراہی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا جس کے تحت سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کو 8 ، 8 لاکھ روپے دیئے جائیں گے ، ایک کروڑ 76لاکھ روپے کا فنڈ منظورکر لیا گیا جبکہ جن افراد کو آٹھ ، آٹھ لاکھ دیئے جائیں گے ان میں 22 افرادشامل ہیں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس میں مر ی کو ضلع کا درجہ دینے کا بھی پلانا بنایا گیا جبکہ یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ گنجائش سے زیادہ ٹر یفک کو آئندہ مری میں داخل نہیں ہونے دیاجائیگا ۔

اجلاس میں مر ی کے روڈ سٹرکچرکو بہتر بنانے کی منظوری بھی دی گئی جبکہ مر ی کی بڑی سڑکوں کے ساتھ چھوٹے رابطہ لنک فوری بنانے کی بھی ہدایات جاری کر دی گئیں ۔

حکومت پنجاب کی جانب سے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کے کنوینر ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ظفر نصراللہ ہو نگے جبکہ دیگر اراکین میں علی سرفراز ، اسد گیلانی اور فاروق مظہر شامل ہیں، کمیٹی سانحہ مری کے حوالے سے سرکاری محکموں کے ذمہ داران کا تعین کرے گی ، یہ بھی تحقیق کرے گی کہ محکمہ موسمیات کی سخت وارننگ کے باوجود سرکاری اداروں کی جانب سے کوئی مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا گیا تھا ؟۔

کمیٹی تحقیقات کرے گی کہ میڈیا پر مری آنے سے روکنے کے لیے کوئی وارننگ دی گئی ؟ ٹریفک کنٹرول کرنے کے لیے کوئی اقدامات کیے گئے ؟ مری اور گلیات میں گاڑیوں کو داخل ہونے سے روکنے کے لیے اسلا آباد میں کیوں نہیں روکا گیا ؟ برفانی طوفان کے بارے اطلاع کے بعد کوئی حفاظتی اقدامات کیے گئے یا نہیں؟۔

دوسری جانب گزشتہ بارشوں میں جان کی بازی ہارنے والے افراد کیلئے مجموعی طور پر 3 کروڑ 35 لاکھ روپے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ اجلاس میں راجہ بشارت، چیف سیکرٹری پنجاب، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب اور آئی جی پنجاب نے شرکت کی۔

قبل ازیں وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدارنے مر ی کا دوسرا فضائی دورہ کیا ، گلیات کلڈنہ باڑیاں ،نتھیا گلی سمیت دیگر متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا۔

مری سے اسلام آباد واپسی سے پہلے وزیر اعلیٰ نے مر ی کا دوبارہ فضائی جائزہ لیا اورگلیات کلڈنہ باڑیاں نتھیا گلی سے ٹر یفک کنٹرول کرنے کیلئے کے پی حکومت سے ملکر حکمت عملی طے کر نے کا فیصلہ کیا ۔

یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے پنجاب اور خیبر پختونخوا حکومت مشترکہ حکمت عملی اختیار کر یگی ، پنجاب اور خیبر پختونخوا کی جانب سے مر ی آنیوالی ٹر یفک کو کنٹر ول کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے ۔

ادھر چیف سیکرٹری پنجاب کامران علی افضل نے عوام کو مری کی جانب سفر نہ کرنے کی تنبیہ کردی کرتے ہوئے بتایا گیا کہ موسم کی کیفیت تبدیل نہیں ہوئی ہے ، سڑکوں پر جمی برف نے ڈرائیونگ کو مزید مشکل بنا دیا ہے ، مری میں داخلے کے تمام راستے بند کئے جا رہے ہیں ، اس لئے عوام ابھی مری کی طرف سفر نہ کریں ۔

Comments are closed.