وزیرِ اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے سی ایم ایچ کوئٹہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے بلوچستان کے مختلف اضلاع میں دہشتگردوں کے ساتھ لڑتے ہوئے زخمی ہونے والے سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی عیادت کی۔
دورے کے دوران وزیرِ اعظم نے زخمی جوانوں سے ملاقات کی اور ان کی قربانیوں اور وطن کی حفاظت کے لیے غیر متزلزل عزم کی تعریف کی۔ وزیرِ اعظم نے کہا، "آپ سب قوم کے ہیروز ہیں اور ہم سب کو آپ کی قربانیوں اور آپ کے اہل خانہ پر فخر ہے۔” انہوں نے مزید کہا، "جب تک قوم کا تحفظ ایسے بہادر جوانوں کے سپرد ہے، دشمن پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔”وزیرِ اعظم نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے افواج پاکستان اور پاکستانی عوام ایک ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے بلوچستان میں دہشت و شر کی فضاء پھیلانے والے عناصر کو ترقی کے دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ "بلوچستان کے عوام کے تحفظ کے لیے سیکیورٹی فورسز شر پسند عناصر کے سد باب کے لیے دن رات مصروف عمل ہیں۔”
اس موقع پر وزیرِ اعظم نے بلوچستان میں امن، ترقی اور خوشحالی کے دشمنوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کا عزم بھی ظاہر کیا۔ وزیرِ اعظم کے ہمراہ نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور وزیرِ بجلی اویس لغاری بھی موجود تھے۔
قبل ازیں وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے ہیں۔ وزیرِ اعظم کوئٹہ پہنچنے پر گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل اور وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
اس دورے میں وزیرِ اعظم کے ہمراہ نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ آصف، وزیرِ اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ اور وزیرِ بجلی اویس لغاری بھی موجود ہیں۔وزیرِ اعظم کے دورے کا مقصد بلوچستان کی موجودہ سیاسی اور سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینا ہے۔ اس دوران وزیرِ اعظم کو امن و امان کی صورتِ حال پر بریفنگ دی جائے گی تاکہ بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور امن کے قیام کے حوالے سے اقدامات کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔
مزید برآں، وزیرِ اعظم شہباز شریف وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور صوبائی قیادت سے ملاقات کریں گے تاکہ بلوچستان کے مسائل اور ترقی کے حوالے سے باہمی مشاورت کی جا سکے۔ یہ دورہ صوبے کی ترقی اور امن کے قیام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
وزیرِ اعظم کے اس دورے کے حوالے سے امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ یہ بلوچستان میں امن و سکون کے قیام میں معاون ثابت ہوگا اور حکومت کی جانب سے اس صوبے کی ترقی کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے۔
پنکی گوگی اور کپتان لوٹ کر کھا گئے پاکستان، نحوست کا سایہ چھٹ چکا،عطا تارڑ