اب استعفے دیے نہیں لیےجاتے ہیں ، نئ کہانی سامنے آگئی
اسلام آباد: اب استعفے دیئے نہیں لیے جاتے ہیں ، پہلے ڈاکٹر شہباز کو استعفیٰ دینا پڑا تو اب بابر عطاکی باری آگئی ، پھر کس کی باری آئے گی اس کے بارے میں فی الحال کچھ کہا تو نہیں جاسکتامگر تازہ استعفے پر اطلاعات کی روشنی میں روشنی ضرور ڈالی جا سکتی ہے،
ڈیم ٹوٹنے سے 15 افراد جانبحق، درجنوں لاپتہ
اطلاعات یہ ہیں کہ انسداد پولیو مہم میں ہونے والی بے صابطگیوں پر وزیر اعظم نے فوکل پرسن کے خلاف قدم اٹھایا۔اطلاع کے مطابق بابر بن عطا نے عہدے کا غلط استعمال کیا اور وہ بڑی بے ضابطگیوں میں ملوث رہے، فوکل پرسن کے خلاف تیار کی جانے والی خفیہ رپورٹس وزیراعظم ہاؤس کو موصول ہوئی تھیں۔
چیف سیکریٹری کے پی سمیت دیگر رپورٹس سامنے آنے کے بعد بابر بن عطا کو وزیر اعظم ہاؤس طلب کیا گیا اور انہیں 12گھنٹوں میں عہدہ چھوڑنے کی ہدایت گئی جبکہ یہ بھی واضح کیا گیا کہ نہ چھوڑنے پر انہیں برطرف کردیا جائے گا۔
ہٹلر کے” آزادی مارچ "میں تذکرے شروع ہوگئے
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بابر بن عطا نے وزیراعظم آفس، حکومتی عہدے کا ناجائز استعمال کیا اور پولیو مہم کو مصنوعی طور پر طوالت بھی دی جبکہ انہوں نے پولیو کیسز سے متعلق غلط اور بے بنیاد رپورٹیں جاری کیں۔ پولیو مہم کے دوران 2 سے 25 لاکھ تک والدین نے اپنے بچوں کو قطرے پلوانے سے انکار کیا، اعداد و شمار کی رپورٹ میں سندھ، بلوچستان اور پنجاب کو نظر انداز کیا گیا۔
اسی طرح بابر بن عطا نے پولیو پروگرام کو سیاسی رنگ دے کر فائدہ اٹھایا اور مرضی کےڈی ایچ اوز تعینات کیے، میڈیا اور سوشل میڈیا پر ذاتی تشہیر کی جبکہ میرٹ کے خلاف اور بلا اجازت سوشل میڈیا ٹیم تعینات کی جس میں دوستوں، رشتے داروں کو بھاری تنخواہوں پر بھرتی کیا گیا۔
ناجائز اثاثہ جات ریفرنس ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ حرکت میں آگئے
رپورٹ کے مطابق سابق فوکل پرسن نے مشہور سوشل میڈیا ایکٹویسٹ کے بھائی کو بھی اپنی ٹیم کا حصہ بنایا، عالمی ڈونرز کے اداروں میں ذاتی فائدے کے لئے لابنگ کی اور پرنٹنگ آؤٹ لیٹس کے لیے دباؤ بھی ڈالا جبکہ پولیو مہم کی ناکامی کا ملبہ انہوں نے عالمی ڈونرز پر ڈالا۔