لاہور:وزیراعظم عمران خان اسد عمر کو اپنی کرسی پر بٹھاکرچلے گئے،اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ کو قانونی قرار دے دیا گیا ۔ اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئےسینئر صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف کا نام سن کر عمران خان کا خون خول جاتا ہے لیکن دلچسپ بات ہے کہ دونوں کا فلیٹ ایک ہی جگہ ہے اور اس سے نہ توعمران خان کو فرق پڑتا ہے اور نہ خواجہ آصف کو فرق پڑتا ہے۔
یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ جب سپریم کورٹ میں فیصلہ ہو رہا تھا کہ کابینہ بنی گالا والے معاملے کی منظوری دے تو عمران خان نے کہا کہ اب ایسے تو اچھا نہیں لگتا کہ وہ وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھے ہوں اور کابینہ ڈویژن سی ڈی اے کی سمری لے کر آئے اور پوچھے کہ عدالت کہہ رہی ہے کہ بنی گالا کو ریگولائز کرنے کے لیے کابینہ کیا کہتی ہے۔تو اس موقع پر عمران خان نے اسد عمر کو بلایا اور اپنی کرسی پر بٹھا دیا۔
ساتھیوں بنی گالا کا آپ جوفیصلہ کریں گے ، قبول کروں گا اورپھر وزیراعظم عمران خان اسد عمر کو اپنی کرسی پر بٹھاکرچلے گئے
سنیئر صحافی کہتے ہیں کہ اس دوران اس وقت پانچ منٹ کے لیے اسد عمر کو ملک کا وزیراعظم بنایا گیا۔عمران خان وہاں سے اٹھے اور باہر چلے گئے۔عمران خان نے اسد عمر سے کہا کہ میری عدم موجودگی میں آپ فیصلہ کریں کہ اس معاملے کا کیا مستقبل ہونا چاہئیے۔اب کیا عمران خان کے وزیروں اور اسد عمر کی جرات تھی کہ عمران خان کی پراپرٹی ریگولائز کرنے کے معاملات کابینہ میں سامنے آئے ہوئے ہیں اور وہ کوئی اعتراض کریں۔