پرائم نمبرز کا قرآن مجید میں بیان: بقلم سلطان سکندر

0
57

وہ بنیادی نمبر جو بذات خود یا 1 پہ تقسیم کیے جا سکتے ہوں، کسی اور نمبرز پر نہیں، پرائم نمبرز
کہلاتے ہیں۔

Reference: Wikipedia, Prime Number, 2020
“پرائم نمبرز 1 سے بڑے وہ قدرتی نمبرز ہیں جو دو چھوٹے قدرتی نمبروں(تعداد) کو ضرب دے کر تشکیل نہیں پا سکتے ہیں۔ 1 سے بڑا قدرتی(نیچرل) نمبر پرائم نہیں بلکہ جامع(کمپوزٹ) نمبر کہلاتا ہے۔ مثال کے طور پر 5 ایک پرائم نمبر ہے کیونکہ یہ دو نمبروں کے تناسب سے نہیں لکھا جا سکتا، صرف ایسے لکھے جا سکتے ہیں
“ 1 ×5″ یا "5 × 1”
یا صرف 5 بھی لکھا جا سکتا ہے، جبکہ 6 ایک جامع نمبر ہے کیونکہ یہ دو نمبروں کے تناسب سے لکھا جا سکتا ہے جو 6 سے چھوٹے ہیں۔
(3×2)

پرائم نمبرز ریاضی شماری کے بنیادی نظریہ کی وجہ سے تعداد نظریہ میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔ 1 سے بڑا ہر قدرتی نمبر یا تو بذات خود پرائم ہوتا ہے یا اسکا دو نمبروں کے تناسب سے مرتب کرکے نتیجہ نکالا جا سکتا ہے(یعنی یا تو وہ پرائم ہوگا یا کمپوزٹ)”

پرائم نمبرز یہ ہیں
2,3,5,7۔۔۔۔

جبکہ قرآن میں انکی دریافت 1400 سال پہلے ہوچکی ہے۔ قرآن کی پہلی سورت کی آیات، الفاظ، اور احراف یہ تمام پرائم نمبرز میں موجود ہیں

Quran 1:1-7

آیات کی تعداد سات ہے (پرائم نمبر)۔
الفاظ کی تعداد انتیس ہے (پرائم نمبر)۔
احراف کی تعداد ایک سو انتالیس ہے (پرائم نمبر)۔

اس سورت کے تمام الفاظ پرائم نمبرز ہیں۔

قرآن کی ایک اور آیت اس سورت کو بیان کرتے ہوئے کہتی ہے کہ یہ "مَثَانِي” ہے۔

Quran 15:87

"اور ہم نے تمہیں سات آیتیں دیں جو (نماز میں) دہرائی جاتی ہیں اور قرآن عظمت والا دیا۔”

یہ آیت کہتی ہے کہ یہ نمبر 7 ایسے گروپ سے تعلق رکھتا ہے جو "مَثَانِي” کہلاتا ہے۔ یہ ایک نامعلوم لفظ یے تاہم یہ "دوہرایہ جانا” میں سے نکلا ہے یا دوبارہ کرنے سے۔ یہی لفظ ایک اور سورت کی آیت میں ملتا ہے جو کہتا ہے کہ پورا قرآن اسی "مَثَانِي” گروپ سے تعلق رکھتا ہے۔

Quran 39:23

"اللہ ہی نے بہترین کلام نازل کیا ہے یعنی کتاب باہم ملتی جلتی ہیں جو دہرائی جاتی ہیں، جس سے خدا ترس لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں، پھر ان کی کھالیں نرم ہوجاتی ہیں اور دل یاد الٰہی کی طرف راغب ہوتے ہیں، یہی اللہ کی ہدایت ہے اس کے ذریعے سے جسے چاہے راہ پر لے آتا ہے، اور جسے اللہ گمراہ کر دے اسے راہ پر لانے والا کوئی نہیں۔”

یہ آیت واضح کرتی ہے کہ پورا قرآن "مَثَانِي” گروپ سے تعلق رکھتا ہے۔ جبکہ پچھلی آیت میں یہ کہا گیا ہے کہ نمبر 7 اسی گروپ "مَثَانِي” سے تعلق رکھتا ہے،
آج ہم جانتے ہیں کہ 7 ایک پرائم نمبر ہے، تو ہم نے چیک کیا کہ پورے قرآن کے احراف کی تعداد بھی پرائم ہے۔

قرآن 326159 احراف کو مل کر بنایا گیا ہے۔ ہم نے چیک کیا کہ 326159 واقعی پرائم نمبر ہے تو جواب ملا ہاں۔

326159 پرائم نمبرز ہیں جیسے 7 ایک پرائم نمبر ہے۔

1400 سال پہلے ایک غیر معمولی شخص کیسے پرائم نمبرز کے بارے میں جان سکتا ہے؟؟؟؟

بقلم سلطان سکندر!!!

Leave a reply