پریانکا چوپڑا نے بھی نیپوٹزم کے خلاف آواز بُلند کر دی

0
20

گذشتہ ماہ 14 جون کو نامعلوم وجوہات پر خود کشی کرنے والے بھارتی اداکار سوشانت سنگھ کی موت کے بعد سے بھارتی انڈسٹری دو حصوں میں بٹ گئی ہے کچھ لوگ اقرباپروری کو اداکار کی موت کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اس کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں تو کچھ لوگ اقرباپروری کے حق میں بول رہے ہیں بالی وڈ میں دیسی گرل کے نام سے مشہور اداکارہ پریانکا چوپڑا نے بھی اقربا پروری کے خلاف آوازاُٹھا دی-

باغی ٹی وی : بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا نے نیپوٹزم کے خلاف آواز بُلند کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ انہیں بھی ماضی میں اقربا پروری کا سامنا کرنا پڑا تھا انہوں نے کہا انہیں فلم سے نکال دیا گیا تھا کیوں کہ اُن کی جگہ کسی اور کو فلم میں شامل کرنے کی فرمائش کی گئی تھی جس پر وہ بہت روئیں اور اس روئیے کو برداشت کر گئیں ۔

پریانکا چوپڑا نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ وہ جانتی ہیں کہ بھارتی انڈسٹری میں اقربا پروری کا کتنا رجحان پایا جاتا ہے مگر کسی معروف فنکار کے گھر میں پیدا ہونا اور وراثت کے طور پر اداکاری کے پیشے کو آگے لے کر چلنے میں بھی کوئی برائی نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ باہر سے آنے والے اداکار انڈسٹری میں قدم رکھتے ہیں اور محنت کرتے ہیں اسی طرح اسٹار کڈز پر بھی اپنے خاندان کا نام بنائے رکھنے کا بوجھ ہوتا ہے ہر اداکار اپنا سفر طے کر کے آگے پہنچتا ہے ۔

انٹرویو کے دوران پریانکا چوپڑا کا مزید کہنا تھا کہ اُنہیں ہار جانے کا کوئی ڈر نہیں ہے جب وہ کبھی ہارتی بھی ہیں تو وہ اس پر زیادہ سوچتی نہیں اور نہ ہی اپنا موڈ خراب کرتی ہیں ۔

انہوں نے اداکاروں کی زندگیوں کو میراتھن ریس میں بھاگنے والوں کے ساتھ تشبیح دیتے ہوئے کہا کہ اُنہیں معلوم ہے کہ کیسے ہر کوئی اپنی ذمہ داریوں کے مطابق بھاگ رہا ہے-

پریانکا کا کہنا تھا کہ میں یہ بھی جانتی ہوں کہ سیٹ پر کیسے 300 لوگ اپنے ایک دن کے پیسوں سے محروم ہو جاتے ہیں اگر شوٹنگ منسوخ ہو جائے یا کوئی فنکار بیمار پڑ جائے تو ۔

پریانکا چوپڑا نے کہا کہ ہر کسی کے کام کو عزت دی جانی چاہیے اُنہوں نے خود کو ایسے ہی ڈھالا ہے اُنہیں معلوم ہے کہ اُن کی منزل کہاں ہے اور اُسے کیسے حاصل کرنا ہے اس دنیا میں کچھ بھی فری نہیں ملتا ہر کسی کو اپنے حصے کی محنت کرنی پڑتی ہے ۔

بپی لہری نے بھارتی شوبز انڈسٹری میں اقربا پروری کے خلاف جاری بحث کو لاحاصل قراردیا

بالی وڈ انڈسٹری میں تخلیقی صلاحیتوں کو وہ لوگ کنٹرول کررہے ہیں جنہیں تخلیق کا مطلب بھی نہیں پتہ یا پھر وہ خدا بننے کی کوشش کرررہے ہیں عدنان سمیع خان

Leave a reply