کراچی :جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں طالبہ کو ہراساں کرنے کے خلاف طلبا اور طالبات نے احتجاج کیا۔اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں طالبہ کو ہراساں کئے جانے کے معاملے پر طلبا کی جانب سے ٹیچر پر تشدد کیا گیا تھا جس کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے ٹیچر کو معطل کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
دوسری جانب میڈیکل یونیورسٹی کے طلبہ کا مطالبہ ہے کہ ٹیچر کو بر طرف کیا جائے۔اس سلسلے میں یونیورسٹی کے طلبہ نے ہفتے کی صبح رفیقی شہید روڈ کے ایک جانب پر دھرنا بھی دیا ۔
دوسری طرف پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ کراچی ٹارگٹ کلرز کے چنگل میں ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی سندھ جن کے پاس ہوم منسٹر کا بھی چارج ہے انہیں شرم آنی چاہیے، پورے سندھ میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کندھ کوٹ میں ڈاکو راج ہے، سیلاب متاثرین ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر ہیں جبکہ کراچی ٹارگٹ کلرز اور اسٹریٹ کرائم کے چنگل میں ہے کرائم روک نہیں رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کی پولیس اسلام آباد بھیجی جارہی ہے، سیاسی استعمال ہورہا ہے، آئی جی صاحب اتنی غلامی نا کرو وقت کو یاد کرو کہ آپ وفاقی حکومت کے آفیسر ہو۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ انکی حکومت کچھ دن کی رہے گئی ہے، سیلاب متاثرین کہے رہے ہیں کہ ڈاکو ہمارے گھروں میں آکر لوٹ مار کررہے ہیں۔
سرکاری زمین پر ذاتی سڑکیں، کلب اور سوئمنگ پول بن رہا ہے،ملک کو امراء لوٹ کر کھا گئے،عدالت برہم
جتنی ناانصافی اسلام آباد میں ہے اتنی شاید ہی کسی اور جگہ ہو،عدالت
اسلام آباد میں ریاست کا کہیں وجود ہی نہیں،ایلیٹ پر قانون نافذ نہیں ہوتا ،عدالت کے ریمارکس