شہریت قانون کے خلاف اب مندر اور سکولوں کی دیواروں پر بھی نعرے

0
25

کرناٹکا:شہریت قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف الگ الگ انداز میں مظاہرے پورے ملک میں جاری ہیں۔ کہیں پوسٹر و بینر کے ساتھ مظاہرے ہو رہے ہیں تو کہیں سڑکوں پر پینٹنگ کے ذریعہ احتجاج درج کیا جا رہا ہے، کہیں روزہ و افطار کا اہتمام کیا جا رہا ہے تو کہیں سلسلہ وار بھوک ہڑتال جاری ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ایسے مندر کی تصویر وائرل ہونے لگی ہے جس کی دیواروں پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف نعرے لکھے ہوئے ہیں۔

کرناٹکا کے ایک مندر کی کچھ تصویریں سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہیں جس کی دیواروں پر ‘نو این آر سی، نو سی اے اے، نو این پی آر’ لکھا ہوا ہے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ایک سکول کی تصویر بھی سوشل میڈیا پر ڈالی گئی ہے جس کی دیوار پر بھی شہریت ترمیمی قانون مخالف اسی طرح کے نعرے لکھے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ مندر کرناٹک کے گڈگ ضلع واقع نارگنڈ علاقے کا ہے اور اس کو ناگارجن دوارکاناتھ نامی ٹوئٹر ہینڈل سے 16 جنوری کو شیئر کیا گیا ہے۔القمرآن لائن کے مطابق ان تصویروں کے ساتھ یہ بھی لکھا گیا ہے کہ اس طرح کے نعرے پورے کرناٹک میں جگہ جگہ لکھے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے تیز ہوتے جارہے ہیں۔ خصوصی طور پر خواتین نے آگے بڑھ کر شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی و این پی آر کے خلاف ہو رہے احتجاجوں کی قیادت کرنی شروع کر دی ہے۔ دہلی کے شاہین باغ، اتر پردیش کے منصور علی پارک اور بہار کے سبزی باغ علاقہ میں تو گزشتہ کئی دنوں سے بڑی تعداد میں خواتین چوبیس گھنٹے دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ جب تک شہریت ترمیمی قانون واپس نہیں لیا جائے گا وہ نہیں اٹھیں گی

Leave a reply