پی ایس ایل فرنچائزز نے کرکٹ بورڈ کیخلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹادیا

0
19

لاہور:پی ایس ایل فرنچائزز نے کرکٹ بورڈ کیخلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹادہا،اطلاعات کے مطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائزز نے مالی ماڈل ٹھیک نہ کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق فرنچائزز نےلاہور ہائی کورٹ میں وکلا سلمان اکرم راجہ اور احمد بلال صوفی کی وساطت سے مشترکہ کیس دائر کردیا، عدالت سے مالکان نے استدعا کی کہ 5 برس سے وہ پی ایس ایل میں مالی خسارے کا شکار ہیں جبکہ پی سی بی نے کہا تھا کہ لیگ پاکستان منتقل ہونے سے انھیں فائدہ ہوگا لیکن رواں سال بھی نقصان ہی ہوا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ پی ایس ایل کا فنانشل ماڈل ٹھیک نہیں اسے تبدیل کیا جائے تاکہ انھوں نے جو بھاری سرمایہ کاری کی اس کا کچھ تو فائدہ حاصل ہو۔

پاکستان سپر لیگ کی فرنچائزز نے اپنی درخواست میں پاکستان کرکٹ بورڈ اور چیف ایگزیکٹو وسیم خان کوفریق بنایا ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیارکیا گیا ہے کہ کورونا کے مشکل حالات میں پی سی بی نے فرنچائزز کی شکایات اور تحفظات صحیح انداز میں نہیں نمٹائے، پی ایس ایل کا مالی ماڈل ٹیموں کے لیے مسائل پیدا کررہا ہے، پی سی بی کایک طرفہ مالی معاہدہ، فرنچائزز کے لیے قابل عمل نہیں ہے۔

ایڈووکیٹ احمر بلال صوفی اور سلمان اکرم راجہ نے فرنچائز کی طرف سے مؤقف اختیار کیا کہ کووڈ 19 پی ایس ایل کے آئندہ سیزن کو خطرے میں ڈال دے گا تاہم تمام فرنچائز پی ایس ایل 6 جاری رکھنے کے لیے پر عزم ہیں۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حالات میں بینکوں نے بھی سست اقتصادی سرگرمیوں کی بنا پر ریکوریز روک دی ہیں تاہم پی سی بی نے اگلے پورے سیزن کی سیکیورٹی رقم کی ادائیگی پر زور دیا ہے، عدالت پی سی بی کو شکایات پر غور اور مالیاتی ماڈل میں ضروری ایڈجسٹمنٹ کرنےکاحکم دے۔

لاہورہائی کورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی کل 25 ستمبر کو فرنچائزز کی درخواست پر سماعت کریں گے ۔

Leave a reply