پی ایس ایل ہسٹری میں پہلی ہیٹرک کس کے نام رہی

0
78

پی ایس ایل ہسٹری میں پہلی ہیٹرک کس کے نام رہی

باغی ٹی وی : پاکستان سپر لیگ کا بخار اس وقت سرچڑھ کر بول رہا ہے کہ پی ایس ایل اس وقت بڑا ایونٹ بن چکا ہے جس میں کھلاڑیوں‌کے ریکارڈز کا اور ہسٹری بن چکی ہے . پی ایس ایل جہاں انٹر ٹینمنٹ در رہا ہے وہاں اس میں اور کئی دلچسپ واقعات ہوئے ہیں لیکن کئی ریکارڈز سدا بہار ہیں جن کا ذکر اس وقت ضرور آئے گا جب بھی اس جیسا واقعہ پیش آئے گا۔کرک سین نے گزشتہ مضمون میں پی ایس ایل کے تمام 5ایڈیشن کے بائولنگ ریکارڈز پیش کئے تھے،اسی سلسلے میں بائولرز کا ایک کارنامہ ہیٹ ٹرک بھی ہے،ہیٹ ٹرک کسی بھی بائولر کے کیریئر کا اہم ترین اور یاد گار واقعہ ہوتا ہے اور ویسے بھی دنیائے کرکٹ میں ہیٹ ٹرکس کو خاص اہمیت حاصل ہے۔پاکستان سپر لیگ کے 5ایڈیشن مکمل ہوچکے ہیں،اتفاق سے اس میں اب تک 4بار ہیٹ ٹرکس ہوچکی ہیں۔2017 اور 2020کے ایڈیشن اس کےبغیر گزرے ہیں جبکہ پہلی ہیٹ ٹرک 2016 اور دوسری وتیسری 2018 اور چوتھی ہیٹ ٹرک 2019 میں ہوئی۔ملتان سلطانز کے 2 جبکہ کراچی کنگز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کاایک ایک کھلاڑی ہیٹ ٹر ک کا کارنامہ سر انجام دے چکا ہے۔

پی ایس ایل کی ہسٹری میں پہلی ہیٹ ٹر ک 5 فروری 2016 کو پہلے ایڈیشن میں ہوئی،پاکستانی پیسر محمد عامر نے کراچی کنگزکی نمائندگی کرتے ہوئےلاہور قلندرز کے خلاف یہ پہلا کارنامہ سر انجام دیا،مقام دبئی اسٹیڈیم تھا،انہوں نے ڈیون براوو،زوہیب خان،کیون کوپر کو شکار کیا.اس کے 2 سال بعد یہی میدان تھا،تیسری لیگ تھی اور بائولر جنید خان تھے،جب ملتان سلطانز اور لاہور قلندرز کا میچ 23 فروری 2018کو کھیلا جارہا تھا،سلطانز کے جنید خان نےیاسر شاہکیمرون دلپورٹ اورحسن رضا کو شکار کیا.اس کے چند دن بعد پاکستان سپر لیگ کی تیسری ہیٹ ٹرک پاکستانی نژاد جنوبی افریقن اسپنر عمران طاہر نے کرکے سنسنی پھیلا دی،

انہوں نےملتان سلطانز کی نمائندگی کرتے ہوئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کےحسن خان،جان ہیسٹنگز اورراحت علی کو نشانہ بنایا،کرک سین کے مطابق اس بار شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم کا میدان تھا.22فروری 2019کو شارجہ ہی میں اسلام آباد یونائیٹد کے محمد سمیع نےپشاور زلمی کےوہاب ریاض،عمید آصف اورحسن علی کا نشانہ تاک کر ہی ایس ایل کی چوتھی اور اب تک کی آخری ہیٹ ٹرک کی.پہلی 3 ہیٹ ٹرکس شعیب ملک کی کپتانی میں ہوئی تھیں جو اپنی جگہ منفرد سی بات ہے.
یوں فاسٹ باؤلر محمد عامر کی کلاس کا اس ریکارڈ سے بھی پتہ چلایا جاسکتا ہے .

Leave a reply