امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کیے گئے ٹیرف میں ریلیف کے بعد پاکستان سمیت دنیا بھر کی مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
باغی ٹی وی : ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دنیا بھر کے ممالک پر ٹیرف عائد کیا گیا تھا، پاکستانی مصنوعات پر بھی 29 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا تھا جس کے بعد سے پاکستان اسٹاک سمیت دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس کریش کر گئی تھیں،تاہم گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوائے چین کے تمام ممالک پر ٹیرف میں 90 روز کا ریلیف کا اعلان کیا جس کے بعد آج تائیوان کی اسٹاک مارکیٹ 9 فیصد سے زائد ا ضافے کے ساتھ بند ہوئی جبکہ ہانگ کانگ کی مارکیٹ میں بھی مثبت رجحان دیکھنے میں آیا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں ہوا اور ایک موقع پر 100 انڈیکس 2924 پوائنٹس اضافے سے ایک لاکھ 17 ہزار 77 پوائنٹس پر ٹریڈ کرتا دیکھا گیا کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس مجموعی طور پر 2036 پوائنٹس اضافے سے ایک لاکھ 16 ہزار 189 پوائنٹس پر بند ہوا اور کاروباری دن میں 100 انڈیکس 1353 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا۔
واضع فیصلہ ہے کہ افغانیوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں کسی قسم کی توسیع نہیں ہوگی،طلال چوہدری
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج 63 کروڑ 80 لاکھ شیئرز کے سودے ہوئے جو گزشتہ روز کے مقابلے 42 فیصد کا اضافہ ہے آج ہونے وا لے کاروبار کی مالیت 36 ارب 92 کروڑ روپے رہی جو گزشتہ روز کے مقابلے 39 فیصد زائد ہےمارکیٹ کیپٹلائزیشن 250 ارب روپے اضافے سے 14 ہزار 235 ارب روپے ہے۔
دوسری جانب سونے کی قیمتوں نے ملکی اور عالمی منڈیوں میں نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے،ملک میں سونا ایک دن میں 10 گرام پر 6688 روپے اور فی تولہ 7800 روپے مہنگا ہو گیا تازہ اضافے کے بعد 10 گرام سونے کی قیمت 2 لاکھ 81 ہزار 893 روپے جبکہ فی تولہ سونا 3 لاکھ 28 ہزار 800 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
نیپرانے بجلی کی قیمت میں کمی کی منظوری دیدی
دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جہاں فی اونس سونا 78 ڈالر کے اضافے سے 3118 ڈالر ہو گیا، جو کہ سونے کی تاریخ کی بلند ترین سطحوں میں شمار ہوتا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق موجودہ عالمی سیاسی تناؤ، مہنگائی اور کرنسی کی غیر یقینی صورتحال کے باعث سرمایہ کار سونے کو محفوظ اثاثہ سمجھ کر خرید رہے ہیں، جس سے قیمتیں مزید بڑھنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، امریکا اور چین کے درمیان جاری ٹیرف کی جنگ کے باعث سرمایہ محفوظ کرنے کے لیے سونے کی خریداری ہورہی ہے۔
دوسری جانب صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف میں 90 روز کے ریلیف کے اعلان کےبعد یورپی کمیشن کی صدر نے بھی جوابی ٹیرف کے نفاذ میں 90 روزہ وقفے کا اعلان کردیا ہے۔
بھارتی ائیر لائن کی پرواز میں میں تمام کیبن کریو ایک ہی وقت میں سو گیا
صدر یورپین کمیشن ارسلا وانڈر لین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے ٹیرف کے نفاذ میں وقفے کے اعلان کا نوٹس لیا ہے یورپی یونین نے امریکی محصولات کے خلاف اپنی پہلی جوابی کارروائیوں کو اس وقت تک معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب تک کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان ممالک پر عائد کیے گئے بھاری محصولات کو عارضی طور پر کم نہ کر دیا ہو۔
یورپی یونین کو آئندہ منگل سے 21 ارب یورو (23.25 ارب ڈالر) مالیت کی امریکی درآمدات پر جوابی محصولات عائد کرنے تھے، جو کہ ٹرمپ کی جانب سے اسٹیل اور ایلومینیم پر 25 فیصد محصولات کے جواب میں تھے۔ تاہم، یورپی یونین ابھی بھی امریکی گاڑیوں پر عائد محصولات اور دیگر 10 فیصد لیویز پر اپنے ردعمل کا جائزہ لے رہی ہے جو ابھی تک نافذ ہیں۔
پاکستانی ڈراموں کی شہرت کی اصل طاقت کیا ہے؟ فاطمہ بھٹو
ارسلا وانڈر لین نے کہا کہ ہم مذاکرات کو موقع دینا چاہتے ہیں، انہوں نے ایکس پر کہا ، یورپی یونین کی جوابی کارروائیوں کو منظور کرنے کے عمل کو حتمی شکل دینے کے دوران، جنہیں ہمارے رکن ممالک کی طرف سے بھرپور حمایت حاصل تھی، ہم انہیں 90 دن کے لیے مؤخر کر رہے ہیں۔