لاہور: پی ٹی آئی اور پاکستان لیگ پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام پر متفق:جیت گیا کپتان،ن لیگ پریشان ،اطلاعات کے مطابق اس وقت پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے اچھی خبر نے جہاں پاکستان تحریک انصآف اور پاکستان مسلم لیگ کو خوش کردیا ہے وہاں یہ خبر ن لیگ کے لیے ایک بجلی کا کڑکا بن کرثابت ہوئی ہے ،
ن لیگ کو جو سب سے بڑی پریشانی ہوئی ہے وہ صوبے میں دوبڑی جماعتوں کا بلدیاتی انتخابات پر متفق ہونا ہے جس کے بعد ن لیگ کے لیے اب ڈھٹائی کے علاوہ کچھ نہیں بچا، ادسھر پنجاب حکومت اورپاکستان مسلم لیگ کے درمیان صوبائی بلدیاتی نظام کے حوالے سے معاملات طے پاگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام سے متعلق پی ٹی آئی اور پاکستان لیگ سمیت دیگر اتحادیوں کے درمیان ہونے والے ڈیڈ لاک میں بڑا بریک تھرو سامنے آیا اور دونوں جماعتوں نے مشاورت کے بعد بلدیاتی سیٹ اپ پر اتفاق کیا اور بات چیت کے جاری رکھنے کا فیصلہ بھی کیا۔
ذرائع کے مطابق پنجاب میں 11 میٹروپولیٹن کارپوریشنز ، 9ڈویژنل ہیڈکوارٹرز پر میٹروپولیٹن کارپوریشنز کے قیام پر اتفاق کیا گیا ہے جبکہ دونوں جماعتوں نے گجرات اورسیالکوٹ میں بھی میٹروپولیٹن کارپوریشنز کے قیام اور لارڈ میئر کے انتخاب پر اتفاق کیا۔
ذرائع کے مطابق پنجاب کےباقی 25 اضلاع میں ڈسٹرکٹ کونسلز ہوں گی، جن کی دیکھ بھال یا سربراہی ڈسٹرکٹ میئر کی ذمہ داری ہوگی۔
نئے بلدیاتی نظام کے تحت نچلی سطح پر نیبرہڈ اور ویلج کونسل کا قیام عمل میں لایا جائے گا جبکہ تحصیل کونسلز اور میونسپل کارپوریشنز کو ختم کردیا جائے گا، اسی طرح میونسپل کمٹیز اور ٹاؤن کمیٹیوں کو بھی ختم کردیا جائے گا۔ نئے بلدیاتی نظام کے بعد دوسرے تمام سیٹ اپ خود بہ خود
ختم ہوجائیں گے۔