پی ٹی آئی دور میں پسماندہ علاقے انٹرنیٹ، ٹیلی کام سروسز سے محروم رہے

Telecom Tower

تحریک انصاف یونیورسل سروسز فنڈز کے 32 ارب روپے خرچ نہ کرپائی، پی ٹی آئی کے دور میں پسماندہ علاقے انٹرنیٹ ،ٹیلی کام سروسز سے محروم رہے۔ رپورٹ

تحریک انصاف اپنے دورحکومت میں ڈیجیٹل پاکستان کا نعرہ لگاتی رہی، لیکن حقیقت اس کے برعکس دکھائی دے رہی ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت کے پونے چار سال کا عرصہ سارا زور زبانی جمع خرچ پر رہا، ڈیجیٹل پاکستان کے نعرے کی تشہیر اور بلند بانگ دعوے کیے جاتے رہے، لیکن حکومت خود ہی اس خواب کی تکمیل میں رکاوٹ بنی رہی۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ نے جھوٹے دعووں اور کھوکھلے نعروں کا بھانڈہ پھوڑ دیا ہے، اور بتایا ہے کہ غفلت کے باعث پسماندہ علاقے انٹرنیٹ اور ٹیلی کام سروسز کی فراہمی سے محروم رہے، اور تبدیلی سرکار یونیورسل سروسز فنڈز کے بتیس ارب روپے خرچ ہی نہ کرپائی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ 14 نومبر ذیابیطس کا عالمی دن؛ ذیابیطس کی وجوہات، بچاؤ کیسے ممکن ہے؟
پی ٹی آئی کو خود کی شروع کی گئی بدتمیزی مہنگی پڑگئی؛ لندن میں ابسولوٹلی چور کے نعرے
امریکہ کو چین کے ساتھ تنازع میں نہیں گھسیٹا جائے گا. امریکن صدر جوبائیڈن
بلدیاتی الیکشن میں تاخیر کیس؛ ایم کیو ایم کی فریق بننے کی درخواست مسترد
رپورٹ کے مطابق یونیورسل سروسز فنڈز کے 32 ارب روپے کی رقم ٹیلی کام کمپنیوں نے صارفین سے جمع کر کے یونیورسل سروسز فنڈز کو دی، ان فنڈز سے ملک کے پسماندہ علاقوں میں براڈ بینڈ منصوبوں کا انفراسٹرکچر، انٹرنیٹ کیبلزاور ٹاوز لگائے جانے تھے، لیکن پی ٹی آئی حکومت نے اس رقم کوخرچ کرنے کی زحمت تک نہ کی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسی فنڈز کے ذریعے تفریحی مقامات، ہائی ویز، موٹر ویز اور دیگر پسماندہ علاقوں میں منصوبے لگائے جانے تھے، لیکن کورونا میں ڈیجیٹل سرگرمیاں بڑھنے کے باوجود پی ٹی آئی حکومت نے سست روی دکھائی اورعوام کو ٹیلی کام سروسز، تیز ترین انٹرنیٹ کی فراہمی سے محروم رکھا گیا۔

Comments are closed.