پی ٹی آئی سینیٹر فلک ناز کی رکنیت معطل

falak naaz

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سینیٹر فلک ناز کو چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے 2 دن کے لیے سینیٹ کی رکنیت سے معطل کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ سینیٹ کے اجلاس کے دوران کیے گئے غیر مناسب الفاظ کے استعمال کے بعد کیا گیا۔ذرائع کے مطابق، سینیٹر فلک ناز نے سینیٹ کے اجلاس میں دورانِ بحث کچھ نازیبا الفاظ استعمال کیے جس پر چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ان کی رکنیت 2 دن کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے فلک ناز کے غیر مہذب الفاظ کو ایوان کے ریکارڈ سے بھی حذف کرنے کا حکم دیا۔چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ سینیٹ ایک معتبر ادارہ ہے اور اس کے تقدس کو برقرار رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اراکینِ سینیٹ کو چاہیے کہ وہ اپنے الفاظ کے چناؤ میں احتیاط برتیں تاکہ ایوان کا وقار بحال رہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے سینیٹر فلک ناز کی معطلی پر فوری ردعمل سامنے نہیں آیا، لیکن ذرائع کے مطابق پارٹی کے رہنماؤں نے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے اراکین نے کہا کہ وہ اس معاملے کو پارٹی کے اندرونی سطح پر دیکھیں گے اور مستقبل کے لائحہ عمل کے لیے حکمت عملی بنائیں گے۔دوسری جانب، دیگر سیاسی جماعتوں کے اراکین نے چیئرمین سینیٹ کے فیصلے کی حمایت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایوان میں نظم و ضبط اور شائستگی کو برقرار رکھنا ضروری ہے، اور ایسے اقدامات ضروری ہیں تاکہ غیر مناسب رویے کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔سینیٹ کا اجلاس 12 ستمبر، سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ اجلاس کے دوران مختلف موضوعات پر بحث کی گئی، جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، معاشی مسائل، اور دیگر اہم قومی معاملات شامل تھے۔ تاہم، فلک ناز کی معطلی کے واقعے کے بعد ایوان کی فضا میں تناؤ پایا گیا۔
سینیٹر فلک ناز کی معطلی کے بعد، یہ دیکھنا باقی ہے کہ پی ٹی آئی اس معاملے پر کیا موقف اختیار کرے گی۔ یہ بھی واضح نہیں کہ آیا فلک ناز معطلی کے بعد ایوان میں واپس آ کر معافی مانگیں گی یا نہیں۔ ایوان میں نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے لیے اس قسم کے اقدامات کی اہمیت پر زور دیا جا رہا ہے، اور ممکن ہے کہ مستقبل میں ایسے مزید اقدامات بھی کیے جائیں۔سینیٹ اجلاس کی کارروائی اور اس کے بعد کے ممکنہ سیاسی نتائج پر سب کی نظر ہے، اور ملک بھر میں عوام اس معاملے کے حل کے لیے مزید تفصیلات کا انتظار کر رہے ہیں۔

Comments are closed.