عدالت نے کہا تو ہم اعتماد کا ووٹ لیں گے، عمران خان

0
27
punjab assambly

پنجاب اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ کا معاملہ ،تحریک انصاف نے 9 جنوری کو پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اعتماد کا ووٹ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے

پارلیمانی لیڈر نے اجلاس میں اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے کوئی ہدایت جاری نہیں کی،عمران خان کو قانونی ماہرین نے رائے دی ہے کہ اعتماد کا ووٹ عدالتی فیصلے سے مشروط کیا جائے،اعتماد کے ووٹ کیلئے گورنر کے حکم کی کوئی آئینی حیثیت نہیں،قانونی ماہرین نےعدالتی فیصلے کے بعد اعتماد کا ووٹ لینے کا مشورہ دیا، قانونی ماہرین کا کہنا تھا کہ اگر اعتماد کا ووٹ لیتے ہیں تو گورنر کا آرڈر آئینی ہو جائے گا،رکن پنجاب اسمبلی زینب عمیر کا کہنا ہے کہ اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے تمام پہلوؤں پر مشاورت جاری ہے، پنجاب اسمبلی اجلاس کیلئے جاری ایجنڈے میں بھی اعتماد کے ووٹ کو شامل نہیں کیا گیا

دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیرصدارت پنجاب کے صوبائی وزرا کا اجلاس ہوا، عمران خان نے اعتماد کے ووٹ کوعدالتی فیصلے سے مشروط کردیا، عمران خان کا کہنا تھا کہ عدالت نے کہا تو ہم اعتماد کا ووٹ لیں گے، ہمیں اعتماد کے ووٹ کے لیے تیاری کرنی ہے ،عمران خان نے وزرا کو اراکین اسمبلی کے ساتھ رابطے میں رہنے کی ہدایت کی، وزراء کا کہنا تھا کہ اعتماد کا ووٹ لینا پڑا تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہو گا، ہر وزیر کو اس کی متعلقہ ڈویژن کی ذمہ داری سونپ دی گئی،عمران خان کا کہنا تھا کہ ہر وزیر اپنی ڈویژن کے اراکین اسمبلی کے ساتھ رابطے میں رہے گا،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اعتماد کا ووٹ لیتے ہی فوری اسمبلی تحلیل کر دی جائے گی ،عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم اسمبلی تحلیل کریں گے اس پر کوئی دو رائے نہیں، اعتماد کے ووٹ کے بعد ہم الیکشن کیلئے عوام کے پاس جائیں گے،
تمام وزرا اپنے حلقوں اور ڈویژن میں اگلے انتخابات کی تیاری بھی کریں،

خیال رہے کہ اسپیکر سبطین خان کی ہدایت پر اسمبلی سیکریٹریٹ نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس 9 جنوری کو طلب کررکھا ہے۔ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے اعتماد کے ووٹ پر کارروائی شروع کی جائے گی تاہم 9 جنوری سے قبل ارکان کی مطلوبہ تعداد پوری نہ ہونے سے عمران خان سخت پریشان ہیں۔

نیب قانون میں اپوزیشن کی جانب سے ترامیم کا مسودہ، قریشی نے کھری کھری سنا دیں، کہا تحریک انصاف کیلئے یہ ممکن نہیں

عثمان بزدار کے گرد گھیرا تنگ،مبشر لقمان نے بطور وزیر بیورو کریسی کیلئے کیسے سٹینڈ لیا تھا؟ بتا دیا

 پنجاب میں سال 2022 کے دوران سیاسی کشیدگی عروج پر رہی،

Leave a reply