زمان پارک آپریشن:پی ٹی آئی کا آئی جی پنجاب اور دیگر پر توہین عدالت کا کیس کرنے کا اعلان

0
39
zaman park

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا ہے کہ پولیس نے عمران خان کے باورچی سفیر کو گرفتار کرلیا۔

باغی ٹی وی: پی ٹی آئی کے مطابق پولیس نے زمان پارک آپریشن میں گھریلو ملازمین کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور عمران خان کے باورچی سفیر کو گرفتار کرلیا۔

سیکیورٹی کمپنیوں کا اسکارٹ سروس بند کرنے کا اعلان

پی ٹی آئی کا کہنا تھاکہ پولیس نے ڈرائیور شوکت کو مارا پیٹا اور 10 ہزار روپے چھین لیے،اس کے علاوہ پولیس کے اہلکاروں نے سوئیپر اسحاق پر بھی تشدد کیا، اس کا موبائل فون چھین کر لے گئے۔

واضح رہے کہ لاہور میں پولیس نے زمان پارک میں آپریشن کیا۔ پولیس کے ہمراہ موجود اینٹی انکروچمنٹ کی ٹیم نے کرین کے ذریعے عمران خان کےگھر کا دروازہ اور دیوار توڑی، رہائش گاہ کے باہر موجود مورچوں اور تجاوزات کو بھی ہٹادیا گیا پی ٹی آئی کے 60 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کرلیا اور کیمپس اکھاڑ دیئے-

پولیس نے آپریشن کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 40 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا۔

پنجاب پولیس نے جوڈیشل مجسٹریٹ سے اجازت کے بعد زمان پارک کے اطراف اور عمران خان کے گھر میں آپریشن کیا،سی سی پی او لاہور نے خود تمام آپریشن کی نگرانی کی، پولیس اہلکاروں نے عمران خان کی رہائش گاہ میں داخل ہونے کی کوشش کی گئی تو اندر موجود کارکنان نے مزاحمت کی، جس پر پولیس نے شیلنگ کر کے انہیں منتشر کیا۔

پی ٹی آئی نے پونے چار سال بحران در بحران پیدا کیے۔سراج الحق

پولیس نے گھر سے اسلحہ برآمد کیا، جن میں 16 رائفلیں شامل ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر یہ اسلحہ سرکاری نظر آرہا ہے، بطور وزیراعظم عمران خان کو یہ اسلحہ دیا گیا تھا لیکن انہوں نے منصب سے ہٹنے کے بعد یہ اسلحہ واپس نہیں کیا پولیس نے دعویٰ کیا کہ زمان پارک سے شراب کی بوتلیں بھی برآمد ہوئیں ہیں۔

پولیس کی جانب سے وضاحت سامنے آئی کہ آپریشن سرچ وارنٹ کے بعد کیا گیا۔ سرچ وارنٹ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ابہر گل نے جاری کیا تھا۔

عمران خان کی بہن ڈاکٹر عظمیٰ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے پولیس سے وارنٹ مانگے تو دکھائے نہیں گئے جبکہ اہلکار اُن کے شوہر کو بھی گرفتار کر کے لے گئیعمران خان کے گھر کے باہر اور اندر سے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔ کارکنوں کی طرف سے مزاحمت کرتے ہوئے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا۔ پولیس نے کارکنوں کو قابو کرنے کےلیے شیلنگ کی۔


پولیس کے مطابق لاہور پولیس پر حملہ کرنے اور املاک کو نقصان پہنچانے والے افراد کو گرفتار کیا گیا جن کی شناخت سی سی ٹی وی اور تصاویر سے کی جائے گی۔

گرفتاری کی صورت میں پارٹی کون چلائے گا،عمران خان کا بیان سامنے‌آ گیا

آپریشن کے بعد پی ٹی آئی کارکنان نے اطراف میں جمع ہوکر احتجاج کیا جبکہ قائدین بھی زمان پارک پہنچے جنہیں پولیس نے عمران خان کے گھر جانے کی اجازت نہیں دی مگر اُس کے باوجود فواد چوہدری، شہباز گل، میاں محمود الرشید بغیر اجازت روانہ ہوگئے۔


ضلعی انتظامیہ نے عمران خان کے گھر کے باہر گرین بیلٹ میں پانی چھوڑا، اس مقام پر پی ٹی آئی کارکنان کے خیمے نصب تھے۔ ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے پانی اس لیے چھوڑا تاکہ کارکن خمیے نا لگا سکیں۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے زمان پارک آپریشن پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس پنجاب اور دیگر افسران پر توہین عدالت کا کیس کرنے کا اعلان کیا ہے

فواد چوہدری سمیت دیگر رہنماؤں نے لاہور میں پریس کانفرنس کی اور کہا کہ جو زمان پارک میں ہوا وہ واضح طورپر دہشت گردی ہے۔

فواد چوہدری کا کہناتھاکہ ہم پر کارکنوں کا دباؤ ہے کہ ملک گیر احتجاج شروع کیا جائے، کارکن فائنل تحریک کے لیے تیاری پکڑیں، شیر عدالت میں پیشی کے لیے جارہا تھا اور ان گیدڑوں نے گھر پر حملہ کیا ، اس وقت پاکستان میں جو ہو رہا ہے اس کی نہ آئینی اور قانونی توجیح ہے۔

وقت کی ضرورت ہے تمام سیاستدان یکجا ہوں،عارف علوی

شیریں مزاری نے کہا کہ ریاست کو بتانا پڑے گا کہ کیوں اپنے لوگوں کے خلاف دہشتگردی کررہی ہے؟ یہ ایک لندن پلان ہے دوسری طرف مریم کو اقتدار میں لانے کی اسکیم ہے، مریم نواز کس حیثیت سے عمران خان کی گرفتاری کی بات کرتی ہے، بی بی مریم بتاؤ آپ کون ہوتی ہو یہ بات کرنے والی ؟-

پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے عمران خان کو زمان پارک واپس نہ آنے کا مشورہ دے دیا۔ زمان پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں محمود الرشید نے کہا کہ عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ موجودہ حالات میں زمان پارک نہ آئیں مگر انہوں نے بات ماننے سے انکار کیا اور ہر حال میں گھر واپس آنے کا کہا ہے انہوں نے بتایا کہ ٹھوکر پر قافلے موجود ہیں، جو عمران خان کے ساتھ زمان پارک آئیں گے۔

وزیراعلی پنجاب نے فوری طور پر لاہور کی سڑکوں سے کینٹینر ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو کسی بھی صورت تنگی نہیں ہونی چاہیے، پولیس اور ضلعی انتظامیہ پی ٹی آئی کی مقامی لیڈر شپ کے ساتھ بیٹھ کر زمان پارک کے شہریوں کے مسائل حل کرے اور کینال کی ٹریفک کو یقینی بنائے۔

وزیراعلیٰ کی ہدایت پر انتظامیہ نے کنٹینرز ہٹا کر سڑکوں کو ٹریفک کیلیے کھول دیا عمران خان کی اسلام آباد سے زمان پارک واپسی کا سُن کر ایک بار پھر لوگ جمع ہونا شروع ہوئے، لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بینئرز اورلائٹیں لگانا شروع کیے، عمران خان کی آمد سے قبل ایک مرتبہ پھر لوگوں نے زمان پارک کے باہر معاملات کو معمول پر لانے کی کوشش کررہے ہیں۔

شبلی فراز کی طبیعت ناساز ،اسپتال منتقل

لاہور میں زمان پارک کی رہائشی خواتین نے پولیس آپریشن پراظہارتشکر کیا ہے خواتین نے کہا کہ پولیس کا شکریہ جس نے حوصلے سے کام کیا اور ہمیں نجات دلائی، نہ گھر سے نکل سکتے ہیں نہ کہیں آنا جانا ہوتا ہے –

خاتون کا کہنا تھاکہ میں کالج میں پڑھاتی ہوں، کالج بھی نہیں جاسکتی، اکتوبر کے اختتام سے پریشانی کا سامنا ہے پولیس آپریشن سے سکون محسوس ہورہا ہے، آئی جی پنجاب سے بہت خوش ہیں یہ لوگ کہیں باہر سے آئے تھے، گنڈا پور نے بھیجے تھے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی اور پنجاب حکومت کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا جو آج زمان پارک میں ہونے والے آپریشن کے دوران ٹوٹ گیا ذرائع کا بتانا ہے کہ پی ٹی آئی اور پنجاب پولیس کا معاہدہ عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کی چھت سے مبینہ فائرنگ کے بعد ٹوٹ گیا۔

کل لاہور ہائیکورٹ کی نگرانی میں ہوئے معاہدے میں پی ٹی آئی نے تفتیش میں پولیس سے تعاون کا وعدہ کیا تھا،پولیس نے کریک ڈاؤن ایک پولیس اہلکار کا بیان سامنے آنے کے بعد شروع کیا، جس نے کہا کہ اس پر زمان پارک کی چھت سے سیدھا فائر کیا گیا۔

عمران نیازی کی گزشتہ چند دنوں کی حرکات سب کے سامنے ہیں، وزیراعظم

ذرائع کے مطابق کارروائی اس وقت ہوئی جب عمران خان اسلام آباد کے لیے نکل چکے تھے اور پی ٹی آئی کے مطابق عمران خان کی اہلیہ گھر پر اکیلی تھیں۔

اسی حوالے سے مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے سوال اٹھایا ہے کہ جب ایک خاتون گھر پر اکیلی تھی تو پولیس والوں پر فائرنگ کون کر رہا تھا-

Leave a reply