لاہور ہائیکورٹ، عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں سے تحقیقات کے لئے قائم جے آئی ٹی کی تشکیل کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی
جسٹس طارق سلیم شیخ ،جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس امجد رفیق پر مشتمل بینچ نے سماعت کی ،فواد چودھری نے عدالت میں کہا کہ ایک ہی وقوعہ کے ایک سے زائد مقدمات درج کئے گئے ،پولیس نے ہماری درخواستوں پر مقدمات درج کرنے سےانکار کردیا۔ آئی جی پنجاب نےخود تسلیم کیا تھا کہ ہمارے 2500 لوگوں کو مقدمات میں ملوث کیا گیا۔ ملک میں کبھی سیاسی جماعتوں کے ورکروں کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا گیا جو اس حکومت میں ہوا۔اسلام آباد میں ہمارے سات سالہ کارکن کو پکڑ کرمقدمہ بنا دیا گیا۔ میں نے کہا تھا کہ یہ پورے لاہور کو پکڑ کر اندر ڈال دیں گے،بلال عرف ظل شاہ کی پوسٹ مارٹم تصدیق کرتی ہے کہ اسکی موت پولیس تشدد سے ہوئی،
جسٹس طارق سلیم شیخ نے استفسار کیا کہ جے آئی ٹی بتائیں کتنی ایف آئی آرز پر بنی، فواد چودھری نے کہا کہ 10 ایف آئی آرز ہے، ہر مقدمہ دوسرے سے زیادہ مضحکہ خیز ہے، عدالت نے فواد چودھری کو جی آئی ٹی کے قیام سے متعلق دلائل دینے کی ہدایت کردی، جسٹس فاروق حیدر نے کہا کہ کیا جے آئی ٹی مین موجود افراد کو قانون کے مطابق شامل کیا گیا، کیا انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کی پاورز جے آئی ٹی کو تفوض کر سکتے ہیں،
ایڈوکیٹ جنرل پنجاب شان گل کا تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت پر اعتراض کیا گیا، ایڈوکیٹ جنرل پنجاب شان گل نے کہاکہ چار بج چکے ہیں اس درخواست پر اتنی جلدی کیا ہے، جسٹس فاروق حیدر نے کہا کہ ہم آپ سے معاونت چاہتے ہیں ،ایڈوکیٹ جنرل پنجاب شان گل نے کاہ کہ میں نے 12 سال 27 اے پر ہی کام کیا ہے، جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ انکی درخواست میں استدعا جے آئی ٹی پر حکم امتناع ہے، فواد چودھری نے ایڈوکیٹ جنرل پنجاب شان گل کے عدالت میں روپے پر اعتراض اٹھا دیا اور کہا کہ میں وزیر قانون رہا، وفاقی وزیر رہا ہوں لیکن عدالت میں ہمیشہ آہستہ آواز میں بات کی ،جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے گزشتہ سماعت پر کچھ سوالات کا تعین نہیں کیا، ہم سماعت کل تک ملتوی کر دیتے پیں ،فواد چودھری نے کہا کہ عدالت سے استدعا ہے کہ جے آئی ٹی پر حکم امتناع جاری کردیں، عدالت نے فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی ،عدالت نے حکم امتناعی کی درخواست پر سماعت 20 اپریل تک ملتوی کردی,
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے
زمان پارک سے اسلحہ ملنے کی ویڈیو
زمان پارک، اسلحہ ملا،شرپسند عناصر تھے،آئی جی سب دکھائینگے،وزیر داخلہ
اس بار تو پولیس نے آپ پر ڈکیتی کی دفعہ بھی لگا دی ہے
عمران خان موو کرتے ہیں تو انکے ساتھ سیکیورٹی ہوتی ہے؟حکومت سے جواب طلب