تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہو گا آج، ہوں گے اہم ترین فیصلے

تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہو گا آج، ہوں گے اہم ترین فیصلے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کر لیا، آج جعمہ کو ہونے والے اجلاس میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی پارلیمنٹ سے منظوری کی حکمت عملی طے ہوگی۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس صبح 10 بجے ہوگا۔ وزیراعظم نے پارلیمانی پارٹی میں شامل تمام ارکان کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔

اجلاس میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی پارلیمنٹ سے منظوری کی حکمت عملی طے ہوگی۔ توقع کی جا رہی ہے کہ وزیراعظم عمران خان آج قومی اسمبلی اجلاس میں بھی شریک ہوں گے۔

پاک افواج کے ایکٹس میں ترمیم کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز ہوا، اجلاس کے بعد وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی میں تمام سیاسی جماعتوں کو بریفنگ دی جو سوالات ہوئے اس پر تسلی کی گئی صبح ساڑھے بارہ بجے دوبارہ اجلاس ہو گا۔

وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ جمعۃ المبارک کو دوبارہ اجلاس ہوگا، آج کا اجلاس سود مند و مثبت رہا، آج انشاءاللہ قومی اسمبلی سے اسکی منظوری ہوجائے گی، فضل الرحمن اور چند دیگر رہنماوں سے رابطہ ہونا باقی ہے، فضل الرحمن اور دیگر رہ جانے والے رہنماوں سے رابطہ ہوگا۔

وفاقی حکومت کی آرمی ایکٹ کی مجوزہ ترمیم کی تفصیلات سامنے آئی ہیں، اب چئیرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی تینوں سروسز سے آسکیں گے۔ سروسز چیفس کی مدت ملازمت سے متعلق قانونی ابہام کو دور کرنے کے بعد افواج پاکستان سے متعلق تین قوانین میں ترمیم کی جائینگی، 3 قوانین سے متعلق ترمیمی مسودے پارلیمانی کمیٹی کو پیش کر دئیے گئے۔آرمی ایکٹ، نیول ایکٹ، ایئر فورس ایکٹ میں ترامیم کی جائے گی، تینوں قوانین میں سروسز چیفس کو چیئر مین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی بنانے سے متعلق ترمیم کی جا رہی ہے۔

قوانین میں چاروں سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں توسیع، دوبارہ تقرری کی شقیں ڈالی جا رہی ہیں، قوانین میں چاروں سروسز چیفس کی عمر حدود ملازمت 64 سال کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 16 دسمبر کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت سے متعلق کیس میں تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پارلیمنٹ چھ ماہ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت توسیع اور ریٹائرمنٹ سے متعلق قانون سازی نہیں کرتی تو صدر مملکت نئے آرمی چیف کی تعیناتی کریں گے۔43صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا تھا جبکہ سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے دو صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ تحریر کیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ اب معاملہ پاکستان کے منتخب نمائندوں کی طرف ہے، پارلیمان آرمی چیف کے عہدے کی مدت کا تعین کرے۔

گرشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ حل کرنے کے لیے آرمی ایکٹ ترمیم کی منظوری دے دی ہے۔

Comments are closed.