مسلم لیگ ن نے تحریک انصاف پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی، قرارداد لیگی ایم پی اے عظمیٰ کاردار نے پیش کی۔
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق پنجاب اسمبلی میں پیش کی جانے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان ایک مخصوص سیاسی پارٹی کی ملک بھر میں افراتفری پھیلانے کی مذموم کوشش کی پر زور مذمت کرتا ہے، تحریک انصاف نے پُرتشدد احتجاج سے ملک بھر میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراو کیا۔متن کے مطابق اس سیاسی جماعت نے آئین اور قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے پھر ایک دفعہ 9 مئی والے حالات پیدا کرنے کی مذموم کوشش کی۔قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی نے پولیس اہلکاروں کو شدید زخمی کیا، کے پی کے وزیر اعلیٰ نے دوبار وفاق پر لشکر کشی کی، وفاق پر چڑھائی کی۔قرارداد میں مزید کہا گیا کہ پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان وفاقی حکومت سے پر زور مطالبہ کرتا ہے کہ تحریک انصاف پر فوراً پابندی لگائی جائے تاکہ ملک کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف پر پابندی عائد کرنے کے لیے بلوچستان اسمبلی میں پیش کردہ قرار داد منظور کرلی گئی تھی۔ بلوچستان اسمبلی اجلاس میں پی ٹی آئی پر پابندی کے لیے مشترکہ قرارداد صوبائی وزیر میر سلیم کھوسہ نے پیش کی۔قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے ملک میں انتشار پھیلانے اور سیکیورٹی فورسز کو عوام سے لڑانے کی کوشش کی۔متن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے 9 مئی 2023 کو ملک گیر فسادات برپا کیے، پی ٹی آئی کی جانب پر تشدد کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔قرار داد کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کا عمل ملک دشمن قوتوں کا ایجنڈا آگے بڑھانے کے مترادف ہے، وفاقی حکومت پی ٹی آئی پر فوری طور پر پابندی لگائے۔
سپریم کورٹ نے ہزاروں مقدمات نمٹا دیئے
چینی شہریوں پر حملہ، تفتیش کے لیے جے آئی ٹی تشکیل
پیپلزپارٹی گورنر راج ،پارٹی پر پابندی کے حق میں نہیں، وزیراعلیٰ سندھ