پنجاب اسمبلی کا اجلاس بدھ تک کیلئے ملتوی

0
43
punjab assambly

پنجاب اسمبلی کا اجلاس تین گھنٹے سے زائد تاخیر کے بعد سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کی صدارت میں شروع ہو گیا ہے

اجلاس میں حکومتی بنچز پر 25 اور اپوزیشن کے 56ممبران موجود ہیں،اجلاس میں ن لیگی اراکین کی جانب سے پرویز الہی اعتماد کا ووٹ لو کے نعرے لگائے گئے،اپوزیشن کی جانب سے ڈاکو ،ڈاکو اوراعتماد کا ووٹ لو کے نعرے بھی لگائے گئے ،اپوزیشن نے وقفہ سوالات کے دوران ڈیسک بجا کر شور شرابا کیا،میاں محمود الرشید نے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ پرتنقید کی،اور کہا کہ ہماری حکومت قائم ہے اور رہے گی،

رانا مشہود احمد خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 4 سال بعد رولز پر عمل درآمد شروع ہوا ہے تو پھر ہائی کورٹ کے آرڈر پر کیبنٹ سٹینڈ نہیں کرتی، چئیر سے سوال رکھا قانون سازی غیر قانونی ہے کہنا چاہتا ہوں جھوٹ بولتے ہیں سٹینڈنگ کمیٹی کون نہیں بننے دے رہا پہلی اسمبلی جس میں سٹینڈنگ کمیٹیوں کا وجود عمل میں نہیں لایا گیا ،اپوزیشن نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں جس کے بعد پنجاب اسمبلی کا اجلاس بدھ سہہ پہر 3 بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا

مسلم لیگ ن نے پرویز الٰہی سے اعتماد کا ووٹ لینے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ اعتماد کے ووٹ کا مرحلہ اسپیکر یا ڈپٹی اسپیکر کی بجائے غیر جانبدار ممبر کی سربراہی میں کرایا جائے،

قبل ازیں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا،اجلاس میں شاہ محمود قریشی،اسد عمراوراعجاز چو دھری شریک تھے، اجلاس میں اعتماد کے ووٹ کےمعاملے پر رپورٹ پیش کی گئی،عمران خان کو اسمبلی میں پارٹی کی کارکردگی کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کی کارکردگی کو سراہا ،اجلاس میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ارکان کی تعداد مکمل رکھی جائے ،عدالت نے کہا تو اعتماد کا ووٹ لیں گے،ہماری تیاری مکمل ہیں، سازشوں سے نہیں گھبرائیں گے،

دوسری جانب مسلم لیگ ن پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا لیگی قیادت نے تمام اراکین کو پنجاب اسمبلی میں ہی رکنے کی ہدایت کر دی، لیگی قیادت نے تمام اراکین کو اپنی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی،لیگی اراکین کے 15، 15 اراکین پر مشتمل گروپ بنا کر ایک ایک لیڈر مقرر کر دیا گیا، تمام اراکین کو "وزیراعلی ٰاعتماد کا ووٹ لیں” کے بھرپور نعرے لگانے کی بھی ہدایت کی گئی،تمام اراکین کو کارروائی کے دوران مکمل الرٹ رہنے اور بھرپور ایکشن کی ہدایت بھی کی گئی،ن لیگی قیادت نے حمزہ شہباز کو وطن واپسی کی ہدایت کر دی

تحریک انصاف کا پنجاب اسمبلی سے بھی استعفوں پرغور

نیب قانون میں اپوزیشن کی جانب سے ترامیم کا مسودہ، قریشی نے کھری کھری سنا دیں، کہا تحریک انصاف کیلئے یہ ممکن نہیں

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہائوس میں جانے سے کسی کو بھی اندر جانےسے روکا جا سکتا،

گیٹ پر سکیورٹی اسٹاف اور اسمبلی ارکان کے درمیان دھکم پیل ہوئی

عثمان بزدار کے گرد گھیرا تنگ،مبشر لقمان نے بطور وزیر بیورو کریسی کیلئے کیسے سٹینڈ لیا تھا؟ بتا دیا

 پنجاب میں سال 2022 کے دوران سیاسی کشیدگی عروج پر رہی،

Leave a reply