پنجاب اسمبلی ، وفاقی وزراء کو روکنے کی کوشش،دھکم پیل

0
28
punjab assambly

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج ہو رہا ہے
وفاقی وزراء پنجاب اسمبلی گئے تو انہیں روکنے کی کوشش کی گئی، سیکیورٹی حکام نے گیٹ کھولنے سے انکار کر دیا،گیٹ پر سکیورٹی اسٹاف اور اسمبلی ارکان کے درمیان دھکم پیل ہوئی،خلیل طاہر سندھو نے گیٹ بند کرنے والا بٹن اپنے قبضے میں کر لیا میڈیا ارکان کو بھی اسمبلی میں داخلے سے روک دیا گیا ،دوسری جانب اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے وفاقی وزیرِ داخلہ کو روکے جانے سے لاعلمی کا اظہار کیا

وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ کو پنجاب اسمبلی جانے سے روکنے کی کوشش کی گئی ،عطااللہ تارڑ غصہ میں آگئے، گارڈز سے تلخ کلامی کے بعد پنجاب اسمبلی میں داخل ہو گئے، عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ آج کہا گیا کہ وفاقی وزراء پنجاب اسمبلی نہیں آ سکیں گے ،یہ وزراء کو کیسے روک سکتے ہیں، رانا ثنااللہ بھی آئیں گے اور دیگر لیڈران بھی آئیں گے، پنجاب اسمبلی کے گیٹ پر تلخ کلامی کے بعد پولیس کی نفری بھی اسمبلی گیٹ پر پہنچ گئی

دوسری جانب وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہائوس میں جانے سے کسی کو بھی اندر جانےسے روکا جا سکتا،سپیکر کا اندر جانے سے روکنے کا حکم غیر قانونی ہے میں خود بھی پارلیمنٹیرین ہوں اگر ایسا کریں گے انجام زیادہ نزدیک ہوگا م توقع کرتے ہیں سکیورٹی والے سپیکر کے غیر قانونی احکامات کو نہ مانیں،دائو لگاکر ہیرا پھیرا کرنا چاہتے ہیں لیکن ہیرا پھیرا نہیں کرنے دیں گے،

ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ کسی بھی وفاقی وزیر کی پنجاب اسمبلی داخلے پر کوئی پابندی نہیں۔ وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ اور عطاء تارڑ اسمبلی احاطہ میں موجود ہیں ۔یہ غلط تاثر دیا جا رہا ہے کہ وفاقی وزراء کو پنجاب اسمبلی آنے سے روکا جا رہا ہے۔

خواجہ سعد رفیق سے پنجاب اسمبلی آمد پر میڈیا نے سوال کیا کہ عمران خان کے مطابق پی ڈی ایم کو اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل ہے، جس کے جواب میں خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کا الزام عمران خان کو نہیں لگانا چاہئے، پنجاب حکومت کی تبدیلی کے حوالہ سے سوال کا جواب دیتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ میں نجومی نہیں،

قبل ازیں اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان سے اپوزیشن ارکان اسمبلی کے وفد کی ملاقات ہوئی ہے، سردار اویس لغاری رانا مشہود خلیل طاہر سندھو کی اسپیکر سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں خواجہ سلمان رفیق سمیت مسلم لیگ ن کے دیگر ارکان شریک تھے،

وزیراعلیٰ پنجاب کے ترجمان فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ کل پنجاب اسمبلی میں جو طوفان بدتمیزی مچایا گیا چار سے پانچ گھنٹے وہ سارا پاکستانی قوم نے دیکھا قرانی آیات کے اوراق پھاڑے گئے سب نے دیکھا عدم اعتماد کے حوالہ سے جو عطا تارڑ نے اور رانا ثنا اللہ نے جو بدمعاشی کی اس حوالہ سے بات ہو گی

عثمان بزدار کے گرد گھیرا تنگ،مبشر لقمان نے بطور وزیر بیورو کریسی کیلئے کیسے سٹینڈ لیا تھا؟ بتا دیا

 پنجاب میں سال 2022 کے دوران سیاسی کشیدگی عروج پر رہی،

تحریک انصاف کا پنجاب اسمبلی سے بھی استعفوں پرغور

نیب قانون میں اپوزیشن کی جانب سے ترامیم کا مسودہ، قریشی نے کھری کھری سنا دیں، کہا تحریک انصاف کیلئے یہ ممکن نہیں

Leave a reply