پی ٹی آئی خواتین کی گرفتاریوں کیخلاف کیس،پنجاب حکومت، ہوم سیکرٹری اورآئی جی پنجاب کو نوٹس جاری

0
21
lahorehighcourtlhc

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی خواتین کارکنوں کی گرفتاریوں اور تشدد کے خلاف کیس ،لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت، ہوم سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کو نوٹس جاری کردیئے-

باغی ٹی وی: لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید شہباز علی رضوی نے پی ٹی آئی کی خواتین کارکنوں کی گرفتاریوں اور تشدد کے خلاف کیس کی سماعت کی ، پی ٹی آئی سینیٹر زرقا سہروردی نے درخواست دائر کی-

آڈیو لیکس کمیشن کیس :ذاتی مفادات سے متعلق کیس کوئی جج نہیں سن سکتا،انکوائری کمیشن

وکیل نے عدالت میں کہا کہ تحریک انصاف کی خواتین رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کرنے اور تشدد کے واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں، پی ٹی آئی کی خواتین کارکنان کو غیر قانونی طور پر گرفتار اور نظر بند کیا جا رہا ہے، تحریک انصاف کی تمام خواتین پر امن احتجاج کر رہی تھیں جو ان کا جمہوری بنیادی حق ہے۔

عدالت سے استدعا کی گئی کہ تحریک انصاف کی تمام خواتین رہنماؤں اور کارکنان کو رہاکرنے اور تحریک انصاف کی تمام خواتین رہنماؤں اور کارکنان پر تشدد اور استحصال سے متعلق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے کر تحقیقات کروانے کا حکم دیا جائے۔

سرکاری وکیل نے بتایا کہ خواتین کے ساتھ تشدد یا بد سلوکی کا کوئی واقع پیش نہیں آیا، خاتون ڈی سی لاہور اور خاتون پولیس آفیسر نے جیل جا کر خواتین سے ملاقات بھی کی، عدالت درخواست کو ناقابل سماعت دے کر خارج کرے۔

رینجرز اور پولیس نے میرے گھر کے دروازے ملازمین کے بازو توڑ دیئے،شیخ رشید

عدالت نےسرکاری وکیل کی استدعا مسترد کرتے ہوئے وفاقی حکومت، صوبائی حکومت، ہوم سیکرٹری اور آئی جی پنجاب سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا کہا کہ بتایا جائے کہ کتنی خواتین نظر بند ہیں، رپورٹ دی جائے کہ کتنی خواتین جیلوں اور کتنی ریمانڈ پر ہیں، پولیس کا تو سارا نظام کمپیوٹرائزڈ ہے، عدالت کو مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں۔

دوسری جانب آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے 9 مئی کے بعد حراست میں لی جانے والی خواتین سے متعلق سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز کو پرانی اور جعلی قرار دیدیا گزشتہ روز آئی جی پنجاب عثمان انور نے آئی جی جیل خانہ جات فاروق نذیر اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتےہوئے کہا کہ جیلوں میں 150 کیمرے نصب ہیں، سوشل میڈیا پرزیر حراست خواتین کی متعدد پرانی اور جعلی ویڈیوز وائرل کی گئیں۔

عدالت نے آڈیولیک تحقیقاتی کمیٹی کو ثاقب نثارکے بیٹےکیخلاف کارروائی سے روک دیا

انہوں نے کہا کہ ہم ہر قسم کی جوڈیشل اور نان جوڈیشل انکوائری میں پیش ہونے کے لیے تیار ہیں،9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کی 4 کیٹگیریز ہیں اور سب کے خلاف کارروائی جاری ہے،گناہ گار کو چھوڑیں گے نہیں اور بے گناہ کوکچھ کہیں گے نہیں۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن انوش مسعود کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث 13 خواتین لاہور اور 2 راولپنڈی کی جیلوں میں ہیں، جیل میں خواتین قیدیوں کو گھر جیسا ماحول نہیں دے سکتے تاہم انسانی حقوق کے مطابق پوری سہولتیں دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر یاسمین راشد جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، ان سے ملاقات کروائی جارہی ہے ، کوئی مرد اہلکار خواتین قیدیوں کے سیل میں نہیں جا سکتا۔

تحریک لبیک کا مہنگائی مارچ ،مبشر لقمان نے بھی حمایت کر دی

Leave a reply