پنجاب کا سالانہ بجٹ پیش ، اپوزیشن کا شور شرابہ

0
38

پنجاب کا سالانہ بجٹ پیش ، اپوزیشن کا شور شرابہ

باغی ٹی وی : پنجاب اسمبلی میں بجٹ اجلاس شروع جاری ہے، پنجاب کا آئندہ مالی سال کا بجٹ وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت آج پنجاب اسمبلی میں پیش کررہے ہیں۔

بجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کابجٹ تقریباً 2600ارب روپےکےلگ بھگ ہوگا اور اس میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا،

صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پنجاب کا بجٹ ترقی اور خوشحالی کا ضامن ہوگا۔ کورونا کے سامنے بڑے بڑے ممالک بھی گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوئے لیکن ہم نے کورونا کے دوران غریب عوام کو ریلیف دیا۔ آج معاشی اشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ پاکستان کی سٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔

صوبائی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کورونا سےمتاثرہ تاجروں کیلئے40 ارب روپے ریلیف پیکج کی تجویز دی گئی ہے . بجٹ میں امن و امان، صحت اور تعلیم پرخصوصی توجہ دی جائے گی،خصوصی اقدامات کیلئے 91 ارب 41 کروڑ روپے مختص،جنوبی پنجاب کیلئےکل بجٹ کا 35 فیصدخرچ کیا جائے گا،انصاف آفٹر نون پروگرام کیلئےساڑھے6ارب روپےمختص کئے گئے .

صوبائی وزیر خزانہ نے مزید کہا مختلف اضلاع میں 19نئی یونیورسٹیزبنائی جائیں گی، ایک ارب 54کروڑمختص کیے گئے . شعبہ صحت پنجاب کیلئے98 ارب روپے مختص کیے . ہیلتھ انشورنس پروگرام کےتحت یونیورسل ہیلتھ کوریج کوپنجاب میں نافذکیاجائے گا،

صوبائی وزیر خزانہ کے مطابق غریب اورپسماندہ علاقوں کےشہریوں کوصحت کی سہولیات کیلئے 60 ارب روپےمختص کیے گئے . بیماریاں کنٹرول کرنےکیلئےاینٹی گریٹڈپروگرام کےتحت 25کروڑروپے ہے . لاہور میں14ارب روپےکی لاگت سےایک ہزاربسترپرمشتمل اسپتال کی تعمیرشروع ہو گی. رواں مالی سال محصولات کاحجم 359ارب روپےہے.

پنجاب کےترقیاتی پروگرام کیلئے560ارب روپےرکھےگئےہیں،پنجاب کےترقیاتی پروگرام کیلئے560ارب روپےرکھےگئے ہیں ترقیاتی پروگرام صوبےکی ترقی، معیشت کےاستحکام اورعوام کی خوشحالی کا ضامن ہوگا. سوشل سیکٹریعنی تعلیم اورصحت کیلئے205ارب 50کروڑروپےمختص کیے گئے ،

بجٹ میں انفراسٹر کچر ڈویلپمنٹ کیلئے145ارب40کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں.اسپیشل پروگرامزکیلئے91ارب 41کروڑروپےمختص کیے گئے،صنعت ، زراعت، لائیوسٹاک،ٹورازم اورجنگلات کیلئے57ارب 90 کروڑ روپے مختص کیے گئے .

سرکاری و غیرسرکاری اسپتالوں سے علاج کیلئے80ارب کی ہیلتھ انشورنس مہیا کی جا رہی ہے.5نئے مدر اینڈ چائلڈ اسپتالوں کےقیام کویقینی بنایا جا رہا ہے جس کیلئے12ارب سےزائدکابجٹ مختص کیے . آئندہ مالی سال میں مجموعی طور پر صحت کا بجٹ369ارب روپے رکھا گیا ہے ،

صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ 577 پرائمری و ایلمینٹری سطح کےاسکولوں کومڈل اورہائی اسکولوں کادرجہ دیاجا رہا ہے،رحمتہ للعالمینﷺاسکالرشپس کیلئے83 کروڑ 40 لاکھ روپےمختص کیےگئےہیں.لاہور کی مرکزی اورتجارتی اہمیت کےپیش نظرترقیاتی منصوبوں کیلئے28.3ارب کی خطیر رقم مختص کیے گئے .

صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی سرگرمیوں کے فروغ کیلئےسازگار ماحول مہیا کیا جا رہا ہے،معاشی ترقی کیلئے10ارب روپےکاخصوصی پیکج اسی سلسلےکی کڑی ہے،10مزیدسروسزپرسیلزٹیکس کو16سےکم کرکے 5فیصدکرنےکی تجویز دی گئی ہے .

صوبائی وزیر خزانہ کال سینٹرزپر ٹیکس کی شرح کوساڑھے 19سے کم کر کے 16فیصدکرنے کی تجویز ہے،آئندہ مالی سال میں بھی پراپرٹی ٹیکس 2اقساط میں ادا کیا جاسکے گا،الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس اورٹوکن فیس کی مد میں 50اور 75فیصد تک چھوٹ دی جائے گی،مہنگائی اس وقت نہایت اہم مسئلہ ہے،

صوبائی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اشیا خوردو نوش کی قیمتوں کوعام آدمی کی پہنچ میں رکھنےکیلئےمسلسل کوشاں ہیں. سہولت بازاروں کاقیام حکومت پنجاب کی ایک خصوصی کاوش ہے.پنجاب کےمختلف اضلاع میں 362 سہولت بازار کام کر رہے ہیں،اس وقت پاکستان کاسب سےقیمتی سرمایہ ہمارےن و جوان ہیں،

40 ہزارطلبہ کی فنی تربیت کی جائے گی.منصوبے پر ایشین ڈویلپمنٹ بینک 100ملین ڈالراورپنجاب حکومت10ملین ڈالر خرچ کرے گی،حکومت پنجاب جدید اور معیاری روڈنیٹ ورک کی تعمیر کو اہمیت دے رہی ہے،380ارب روپے مالیت کی 1769 ترقیاتی اسکیمیں شروع کی جائیں گی،.

بجٹ تقریر میں کہا گیا کہ 13ہزار کلو میٹر لمبائی کی سڑکوں کی تعمیرو مرمت اور توسیع مکمل کی جائے گی،اپنا گھر ہر خاندان کا خواب ہو تا ہے،موجودہ دورمیں کم آمدن والےگھرانوں کاسب سےبڑا مسئلہ گھرکاحصول ہے،حکومت آئندہ مالی سال میں پری اربن ہاوَسنگ اسکیم متعارف کروارہی ہے،

حکومت آئندہ مالی سال میں پری اربن ہاوَسنگ اسکیم متعارف کروارہی ہے،منصوبےکےتحت ایک گھر14لاکھ روپے کی قیمت پرمیسر ہوگا،منصوبےکےتحت انفراسٹرکچرڈویلپمنٹ کیلئے 3ارب روپےکےفنڈزمختص کیے گئے .نیا پاکستان ہاوَسنگ پروگرام کےتحت ایک ارب روپےکےفنڈزفراہم کررہے ہیں.

Leave a reply