پنجاب میں گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر جرمانہ عائد کرنے کی منظوری

maryam

لاہور: وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں، جن میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر جرمانہ بڑھانے کے لیے صوبائی موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 میں ترمیم کی منظوری بھی شامل ہے۔ یہ اجلاس وزیراعلیٰ کی قیادت میں ہوا، جس میں صوبے میں ماحولیاتی آلودگی اور گاڑیوں کی غیر معیاری حالت کی روک تھام کے لیے کئی اہم اقدامات پر غور کیا گیا۔اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر چلنے والی گاڑیوں پر پہلے نوٹس دیا جائے گا اور اس کے بعد جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ یہ اقدام پنجاب میں ٹریفک قوانین کو بہتر بنانے اور شہریوں کی صحت کو محفوظ رکھنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔کابینہ نے انفورسمنٹ کے مسائل حل کرنے کے لیے ڈسٹرکٹ پلاسٹک مینجمنٹ کمیٹیوں کے قیام کی بھی منظوری دی۔ ان کمیٹیوں کو غیر معیاری پلاسٹک بیگ بنانے والی فیکٹریوں کو سیل کرنے کا اختیار حاصل ہوگا اور انہیں جرمانہ کرنے کی بھی اجازت دی جائے گی۔ اس کے ذریعے صوبے میں پلاسٹک کی آلودگی کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
اجلاس میں معیاری اور ماحول دوست پلاسٹک بیگ بنانے والی فیکٹری کی رجسٹریشن اور تجدید کی فیس میں کمی کی بھی منظوری دی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ، 310 انوائرنمنٹ انسپکٹر بھرتی کرنے، ان کے لیے اسٹینڈرڈ یونیفارم فراہم کرنے اور 250 ای بائیکس خریدنے کی منظوری بھی دی گئی تاکہ ماحولیاتی نگرانی کو بہتر بنایا جا سکے۔کابینہ نے پنجاب ایگزامینیشن، کریکولم، ٹریننگ اینڈ اسسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی بھی منظوری دی اور وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ صوبے میں طلبہ کو جلد لیپ ٹاپ دیے جائیں گے۔ اس ضمن میں سی ایم پنجاب لیپ ٹاپ اسکیم کی منظوری بھی دی گئی، جس کا مقصد طلبہ کی تعلیمی سہولیات کو بہتر بنانا ہے۔صوبائی کابینہ نے چھوٹے کسانوں کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب لائیو اسٹاک کارڈ کی بھی منظوری دی۔ اس اقدام سے چھوٹے کسانوں کو مالی مدد فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اپنی زراعت کی سرگرمیوں کو بہتر بنا سکیں۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے میں ہندو اور سکھ بھائیوں کے فیسٹیول کارڈ کے اجراء کی تجویز بھی پیش کی۔ اس کے تحت بابا گرونانک کے جنم دن اور دیوالی کے موقع پر 2200 خاندانوں کو 10 ہزار روپے دیے جائیں گے، جو کہ حکومت کی جانب سے اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔یہ فیصلے پنجاب کی حکومت کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں کہ وہ عوامی بہبود اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے سخت اقدامات کرنے میں سنجیدہ ہے۔

Comments are closed.