![Punjab Goverment](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2023/08/Screenshot-2023-08-10-at-19-58-16-Punjab-govt-launches-online-portal-for-approval-of-affordable-housing-schemes.png)
پنجاب کے سرکاری ملازمین کیلئے پنشن میں سالانہ اضافہ ختم کر دیا گیا، محکمہ خزانہ پنجاب نے پنشن میں سالانہ اضافہ ختم کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا.
باغی ٹی وی کے مطابق فنانس ڈیپارٹمنٹ کے2022 ء میں جاری لیٹر کے پیرا گراف ون کے تحت جاری پنشن میں اضافہ ختم کردیا گیا ہے۔
پنشن میں اضافے پر بندش کا آغاز آج سے ریٹائر ہونے والے سرکاری ملازمین پر ہو گا، سیکرٹری خزانہ مجاہد شیر دل نے تمام انتظامی سیکرٹریزاور سربراہوں کو مراسلہ بھیج دیا۔سیکرٹری خزانہ نے مراسلے میں ہدایت کی ہے کہ تمام محکمے اور ادارے 2 دسمبر2024 ء کے نئے مراسلے کے تحت پنشن میں اضافہ روکنے کیلئے دستاویزی اقدامات کریں۔ محکمہ خزانہ کے 2015 میں جاری مراسلہ کے پیراگراف ون کے تحت جاری پنشن میں اضافہ جبکہ 2011 میں جاری کردہ مراسلہ کے پیراگراف ٹو کے تحت جاری اضافہ بھی ختم کردیا گیا۔دریں اثناء محکمہ خزانہ نے پنشن رولز میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ پنشنرز کے فوت ہونے پر صرف پنشن بیوی یا خاوند کو ملے گی۔ محکمہ خزانہ نے باقی بچوں ، بہن بھائی کی پنشن کا حق ختم کر دیا جبکہ ریٹائرمنٹ پر پنشن سے 35 فیصد کی بجائے 25 فیصد کٹوتی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روزحکومت نے ریٹائرمنٹ کی اوسط عمر 5سال سے کم کر55 سال کرنے پر غورشروع کر دیا تھا۔ریٹائرمنٹ کی عمر میں 5 سال کمی کی صورت میں پنشن کی ادائیگی میں کمی لائی جا سکے گی۔ وفاقی پنشن بل ایک کھرب روپے سے تجاوز کر چکا تھا۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ ا س فیصلے کا نفاذ اگر تمام اداروں میں یکساں طور پر نافذ کیا گیا تو پنشن اخراجات سالانہ 50 ارب روپے تک کمی لائی جا سکے گی۔ریٹائرمنٹ کی عمر میں کمی عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف )کی جانب سے دی گئی تھی تجاویز میں سے ایک تھی جس کے نفاذ کیلئے وفاقی حکومت طویل مدتی پنشن بل کو روکنے کیلئے ریٹائرمنٹ کی اوسط عمر کو 5 سال کم کرکے 55 سال کرنے پر بھی غور کر رہی تھی۔یہ بھی بتایا گیا تھا کہ اس صورت میں وفاقی حکومت ریٹائرمنٹ کے فوائد یا سبکدوشی پیکجز کی ادائیگی کی ذمے دار نہیں ہوگی اور ان اداروں کو معاشی ضروریات اپنے ذرائع یا بیرونی اختراعی اختیارات سے پوری کرنی ہوگی۔ حکومت تجویز پر عملدرآمد کی صورت میں پڑنے والے ابتدائی بوجھ کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کے مرحلہ وار نفاذ پر غور کرے گی جس سے سرکاری شعبے کے تجربہ کار اور ہنر مند ملازمین کی نجی شعبے میں منتقلی میں بھی سہولت مل سکتی ہے۔حکومت وفاقی ملازمین کیلئے اس طرح کی سکیم متعارف کرانے اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے اسے اپنانے کے قانونی اور مالی فوائد اور نقصانات کا جائزہ لے رہی تھی تو حکومتی اداروں، ریگولیٹری اتھارٹیز، پروفیشنل کونسلز سے کہا جائے گا کہ وہ اپنے ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر کم کردیں۔ سالانہ پنشن بل کے بڑھتے ہوئے بہاو کو روکنے کیلئے حکومت نے حال ہی میں مستقبل کے تمام سرکاری ملازمتوں کیلئے شراکت داری پر مبنی پنشن سکیم متعارف کرائی تھی۔
حکومت کر لی، اب آرام سے جیل کاٹو، مریم نواز کا عمران خان کو مشورہ
پاکستان کا سکیورٹی کونسل میں مسلم ممالک کی مستقل نشست کا مطالبہ
پی ٹی آئی کو کہیں نہ کہیں دشمن ملک سے سپورٹ مل رہی ہے، سعید غنی